تعلیم ادارے وطن عزیز میں دستیاب قدرتی و انسانی وسائل کو مزید ترقی دینے میں فعال کرداراداکرسکتاہے،گورنرخیبرپختونخوا، ہمیں بحیثیت قوم سماجی ومعاشی ہرلحاظ سے متعدد مسائل کا سامناہے ،یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ہم نے ساتھ ہی ساتھ مختلف شعبوں میں کامیابیاں بھی حاصل کی ہیں، تقریب سے خطاب

ہفتہ 15 مارچ 2014 19:55

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15مارچ۔2014ء) گورنر خیبرپختونخوا انجینئرشوکت اللہ نے قوم کی بحیثیت مجموعی سماجی ومعاشی ترقی یقینی بنانے میں ہنرمند اور تعلیمیافتہ افرادی قوت کی اہمیت پر زوردیتے ہوئے کہاہے کہ ہم سب کی یہ دلی تمناہے کہ ہمارے اعلی تعلیم کے ادارے وطن عزیز میں دستیاب قدرتی و انسانی وسائل کو مزید ترقی دینے میں اور زیادہ فعال کردار کے حامل ثابت ہوں۔

ہفتہ کے روز کوہاٹ میں کوہاٹ یونیورسٹی آف سائنس اینڈٹیکنالوجی کے آٹھویں جلسہ تقسیم اسناد سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے گورنرنے جوکہ یونیورسٹی کے چانسلر بھی ہیں، مزید کہاہے کہ ہمیں بحیثیت قوم سماجی ومعاشی ہرلحاظ سے متعدد مسائل کا سامناہے لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ہم نے ساتھ ہی ساتھ مختلف شعبوں میں کامیابیاں بھی حاصل کی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید واضح کیا کہ اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیاجاسکتا کہ ہمیں دنیا کی ترقیافتہ اقوام کی صف میں شامل ہونے کیلئے بدستور کافی سفر طے کرناہے۔ گورنر نے کہاکہ بلاشبہ معیشت کے میدان میں علمی صلاحیتوں کی بنیاد پرمختلف شعبوں میں واضح کردار کاحامل بننا اس مقصد کے حصول کیلئے اشد ضروری ہے۔ اس موقع پر کل 668 گریجویٹس میں سے جنہوں نے بائیو ٹیکنالوجی، مائیکرو بیالوجی، فارمیسی، زوالوجی، باٹنی، کمپیوٹر سائنس، کیمسٹری، فزکس، ریاضی، بزنس ایڈمنسٹریشن، اکنامکس، جرنلزم اینڈ ماس کمیونیکیشن، سوشل ورک سائنسزاور انگلش میں بیچلر، ماسٹرز، ایم فل اور پی ایچ ڈی کی ڈگریاں حاصل کیں، 34 کو ان کی اپنے متعلقہ شعبوں میں عمدہ کارکردگی کے صلے میں طلائی تمغے دیے گئے۔

تقریب میں فارغ التحصیل ہونے والے طلباء وطالبات کے والدین اورمعززین علاقہ کے علاوہ صوبائی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر جناب امتیازشاہد، کوہاٹ سے اراکین پارلیمنٹ، کمشنر کوہاٹ ڈویژن سید جمال الدین شاہ اور ممتاز ماہرین تعلیم نے شرکت کی جپکہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفسر ڈاکٹر ناصرجمال خٹک نے گورنر اور مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے ادارے کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔

فارغ التحصیل ہونے والے طلباء وطالبات کو مبارکباد دیتے ہوئے گورنرنے کہاکہ وہ آئندہ نسلوں اور ملک کا بہتر مستقبل یقینی بنانے کیلئے قوم کی امید ہیں اور خاص طور پر طلائی تمغوں سے آراستہ نوجوانوں نے ہم سب کے سرفخرسے بلند کردیتے ہیں، انہوں نے طلباء وطالبات کے والدین اور اساتذہ کو بھی مبارکباد دی۔ خطبہ استقبالیہ کے جواب میں گورنر نے کہاکہ یہ یونیورسٹی قبائلی علاقہ جات اور بندوبستی اضلاع کے سنگھم پرواقع ہونے کی بناء پر انسانی وقدرتی وسائل کو اور زیادہ مفید بنانے میں اہم کردار کی حامل ہوسکتی ہے۔

قبل ازیں یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرناصر جمال خٹک نے گورنر اور مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ ان کے ادارے سے فارغ التحصیل ہونے والے نوجوان نہ تو والدین اور نہ ہی قوم کو کبھی مایوس کریں گے اور ان نوجوان ذہنوں کو مختلف شعبوں میں مہارت کا حامل بنانے کے حوالے سے والدین اور ادارے دونوں کی جانب سے فراہم کئے جانیوالے وسائل کا بہترین استعمال ایک واضح حقیقت کے طور پر موجود ہے۔

قبل ازیں گورنرنے فارغ التحصیل ہونے والے طلباء وطالبات کو ڈگریاں اور طلائی تمغے دیے۔ طلائی تمغے حاصل کرنے والوں میں سہیل احمد، محمد عرفان، نصرت فاطمہ، خطیب اللہ، انم تبسم، حمیرا مظہر، مدثرثناء، امید امین، اظہارحسین، عمر فاروق، ریما آرا، سمیع اللہ، ثناء اللہ، صفیہ، ریحانہ یاسمین، لبنی خٹک، اقرار حسین، ابراہیم، نویداللہ، نائمہ، کنزہ وفا، ندا ریاض، دلیل احمدخان، سحر، انیلہ کوثر، محمدجان، مہر انگیز، فوزیہ سلام، نیازولی خان، واصل نیاز، ساحر نواز، مسیرااعظم ، محمداشفاق اور مرتضی حسین شامل تھے۔

متعلقہ عنوان :