لیاری امن معاہدہ انتہائی خوش آئند ہے،کسی سیاسی گرو پ پر الزام نہیں لگانا چاہتے ،ایاز لطیف پلیجو ،وفاقی اور صوبائی حکومتوں سمیت تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں سے اپیل ہے کہ وہ لیاری میں قیام امن کے لیے اپنا کردار ادا کریں ،سربراہ قومی عوامی تحریک

ہفتہ 15 مارچ 2014 19:45

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15مارچ۔2014ء) قومی عوامی تحریک کے صدر اور لیاری اتحاد کمیٹی کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو نے کہا ہے کہ لیاری امن معاہدہ انتہائی خوش آئند ہے اس موقع پر ہم کسی سیاسی جماعت یا گروپ پر کوئی الزام نہیں لگانا چاہتے حکومت تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں سمیت سب سے ہماری اپیل ہے کہ لیاری میں امن کے قیام کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔

(جاری ہے)

بابا لاڈلا گروپ اور عزیر جان بلوچ گروپوں کے نمائندوں کے ساتھ لیاری امن معاہدے کے اعلان کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ ہم کسی پر الزام تراشی کرنے کے بجائے اپنے گریبانوں میں جھانکنا چاہتے ہیں کیونکہ اگر دونوں گروپ آپس میں نہ لڑنا چاہیں تو کوئی انہیں لڑانے کی سازش نہیں کر سکتا، انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں پیپلزپارٹی مسلم لیگ (ن) جماعت اسلامی ایم کیو ایم اے این پی پی ٹی آئی جے یو پی جے یو آئی سمیت تمام جماعتوں سے ہماری اپیل ہے کہ وہ لیاری میں امن کے قیام کے لئے اپنا کردار ادا کریں، انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے دونوں طرف کے نمائندوں سے کئی ملاقاتیں ہوئی ہیں اور عزیر جان بلوچ اور بابا لاڈلا سے رابطہ رہا ہے آج حتمی طور پر دونوں گروپوں کی منظوری سے لیاری امن معاہدہ ہوا ہے اور مکمل طور پر فائربندی کر دی گئی ہے، لیاری میں متحارب گروپوں میں اسلحہ پھنکنے سے متعلق سوال پر ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ کراچی سندھ سمیت پورے پاکستان اور خصوصا لیاری کے متحارب گروپوں کو غیرقانونی اسلحہ سرنڈر کرنا چائیے کراچی سے وزیرستان تک اور دیگر صوبوں اور خصوصا لیاری میں جہاں بھی غیرقانونی اسلحہ ہے اس کا نہیں ہونا چائیے اور جن افراد پر بھی الزامات ہیں وہ عدالتوں کا سامنا کریں عدالتیں انہیں بری کر سکتی ہیں یا جرم ثابت ہونے پر سزا دے سکتی ہیں، اس سوال پر کہ لیاری میں دو گروپوں میں لڑائی میں مرنے والوں کو حکومت کیوں معاوضہ دے اس پر ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 9 اور 14 کے تحت تمام لوگوں کو جان و مال اور عزت کا تحفظ کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے اس لئے حکومت کا فرض ہے کہ وہ معاوضہ دے، انہوں نے کہا کہ آج دونوں گروپوں کے نمائندوں کا میری صدارت میں 11 بجے سے اڑھائی بجے تک اجلاس جاری رہا اور دونوں فریقوں کا موقف سننے اور بابا لاڈلا اور عزیر جان بلوچ کی حمایت اور توثیق حاصل ہونے کے بعد یہ لیاری امن معاہدہ ہوا ہے جس کے بعد مکمل فائربندی کر دی گئی ہے اور 13 رکنی لیاری اتحاد کمیٹی اس معاہدے پر عملدرآمد کو یقینی بنائے گی۔