حکومت ڈالر کی قیمت میں مزید کمی کرتے ہوئے روپے کی قدر میں استحکام لائے‘ پارلیمانی سیکرٹری جماعت اسلامی پنجاب

ہفتہ 15 مارچ 2014 17:38

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15مارچ 2014ء) پارلیمانی لیڈر اور جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہاہے کہ روپے کی قدر میں اضافہ اور ڈالر کی قیمت میں کمی ملکی معیشت کے لئے خوش آئند ہے لیکن اس کومصنوعی نہیں ہوناچاہئے، حکومت ملکی کرنسی کومضبوط بنانے کے لئے روپے کی قدر میں استحکام لائے، ڈالر کوپچاس روپے تک لایاجائے تاکہ مہنگائی کی موجودہ خوفناک شرح ختم ہوسکے اور پٹرولیم مصنوعات واشیائے خوردونوش کی قیمتیں بھی کم ہوجائیں، حکومت ایسی معاشی پالیسی بنائے کہ غربت اور مہنگائی کی چکی میں پسے ہوئے عوام کو ریلیف مل سکے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ سرمایہ داروں نے چھپائے ڈالر ز مارکیٹ میں فروخت کرنا شروع کردیے ہیں جس سے غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کو ڈالر کی حالیہ قیمت میں کمی کے باعث بیرونی قرضوں کی ادائیگی میں تقریباً700ارب روپے کی بچت ہوئی۔ ضرورت اس امرکی ہے کہ حکومت ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کے لئے مزید اقدامات کرے۔

امریکہ سے کولیشن فنڈکے ایک ارب 60کروڑ ڈالر کی جلد وصولی کو بھی یقینی بنایاجائے۔وفاقی حکومت اسٹیٹ بنک یابنکاری نظام سے بھاری قرضے لینے کی بجائے ٹیکس ریونیو میں اضافہ کرکے ملکی معیشت کے درپیش مسائل پر قابوپاسکتی ہے۔سرمایہ کاروں کااعتماد بحال ہونے سے سٹاک مارکیٹ سرمایے میں28ارب60کروڑروپے سے زائد کااضافہ ہوگا۔جماعت اسلامی کے رہنما ڈاکٹر سید وسیم اختر نے مزیدکہاکہ ملک میں اس وقت مہنگائی کا طوفان برپا ہے۔

غریب عوام کی زندگی عملاًاجیرن ہوچکی ہے ان کاکوئی پرسان حال نہیں ۔حکومت ایسی پالیسیاں مرتب کرے جن سے عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف میسر ہو۔وسائل سے مالا مال ملک مسائل کے بھنور میں بری طرح پھنس چکا ہے۔پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لئے ضروری ہے کہ آئی ایم ایف کے قرضوں سے چھٹکارہ اور بیرونی امداد کی نفی کرتے ہوئے ہمیں آگے بڑھناہوگا۔

متعلقہ عنوان :