مظفرگڑھ میں زیادتی کی شکار لڑکی نے خود کو آگ لگالی

جمعرات 13 مارچ 2014 21:43

مظفرگڑھ میں زیادتی کی شکار لڑکی نے خود کو آگ لگالی

مظفرگڑھ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12مارچ۔2014ء)مظفرگڑھ میں طالبہ سے زیادتی کرنے والے ملزمان کو پولیس نے بے گناہ قرار دے دیا،زیادتی کی شکار لڑکی نے خود کو آگ لگالی، پولیس اہلکار اور شہری تماشا دیکھتے رہے۔ تفصیلات کے مطابق مظفر گڑھ کے علاقے بیٹ میر ہزار میں لڑکی سے مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کے ملزمان کو پولیس نے بے گناہ قرار دے دیا۔

متاثرہ لڑکی نے تھانے کے باہر خود کو آگ لگالی۔ آگ کے شعلوں میں لپٹی حوا کی یہ بیٹی، مبینہ طور پر 5جنوری کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنائی گئی۔ پولیس نے 5ملزمان کے خلاف زیادتی کی کوشش کا مقدمہ درج کیا۔ جن میں ایک نامزد ملزم کو گزشتہ روز حراست میں لیا گیا۔

ملزم نے پہلے ہی عبوری ضمانت لے رکھی تھی۔

(جاری ہے)

پولیس نے بھی تفتیش میں اسے بے گناہ قرار دے کر چھوڑ دیا۔ انصاف کے لیے دربدر متاثرہ لڑکی کو جب یہ معلوم ہوا تو اس نے تھانے پہنچ کر خود کو آگ لگالی۔ آگ لگاتے ہی پولیس اہلکار اور شہری اسے بچانے آگئے۔ یہ اقدام اس سے پہلے کیوں نہیں کیا گیا؟ کیا تماشا دیکھنے والے پولیس اور شہری اسی انتظار میں تھے؟ حراست میں لیے گئے ملزم کو بے گناہ قرار دینے کے بعد، لڑکی کو اصل ملزمان کی گرفتاری کی یقین دہانی کیوں نہیں کرائی گئی۔ متاثرہ لڑکی کو تشویشناک حالت میں نشتر اسپتال ملتان منتقل کیا گیا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق اس کا جسم 70فیصد جھلس چکا ہے۔