بجٹ میں اسمگلنگ شدہ آئٹمز پر ڈیوٹی کم کرنے سے سمگلنگ کی حوصلہ شکنی ہوگی‘ ناصر حمید خاں

جمعرات 13 مارچ 2014 17:01

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13مارچ 2014ء) ممبر لاہور چیمبرز آف کامر س اینڈ انڈسٹری و پاکستان آٹو موبائل سپیئرپارٹس امپورٹرز اینڈ ڈیلرز ایسوسی ایشن(پاسپیڈا) کی سینٹر ل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر ناصر حمیدخاں چیئرمین اینٹی سمگلنگ کمیٹی لاہور چیمبر ایف بی آر کی جانب سے اینٹی اسمگلنگ حکمت عملی کے طور پر آئند بجٹ میں سمگلنگ شدہ آئٹمز پر ڈیوٹی کم کرنے کو درست اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے سمگلنگ کی حوصلہ شکنی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اینٹی سمگلنگ اسٹریٹیجی کے تحت کسٹم بارڈر سیکیورٹی فورس کی تعداد میں اضافہ سے سرحدوں سے غیر قانونی طور پر اشیاء کی ملک میں آمد رک جائے گی اور ملک میں تیار ہونے والی مصنوعات کی فروخت سے تجارتی سرگرمیوں بڑھیں گی اور حکومت کے ریونیو میں اضافہ ہوگا۔

(جاری ہے)

ناصر حمید خاں نے کہا کہ کسٹمز ڈیوٹی میں اضافہ سے آٹو پارٹس کا کاروبار متاثر ہورہا ہے آٹو پارٹس پر کسٹمز ڈیوٹی کی شرح میں 200فیصد اضافہ ہوگیا ہے جس سے ملک میں جائز طریقہ سے درآمدات کو دھچکا لگا ہے اور سمگلنگ کا کاروبار فروغ پارہا ہے جس سے امپورٹرز اور مارکیٹوں کا کاروبار متاثر ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک سے محبت کرنے والے امپورٹر 175روپے فی کلو گرام ڈیوٹی ادا کرکے بیرون ملک سے سامان منگواتے ہیں جبکہ سمگلر یہی اشیاء 70 روپے ادا کرکے ملک میں لے آتا ہے جس سے قانونی طور پر اشیاء امپورٹ کرنے والا متاثر ہورہا ہے انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں بیرون ملک سے آنے والی اشیاء پر کسٹمز ڈیوٹی کم ہوتی ہے تاکہ سمگلر اور سمگلنگ ذرائع کی حوصلہ شکنی ہوسکے لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں اس کے برعکس ہے اس لیے حکومت فوری طور پر کسٹمز ڈیوٹی میں کمی کرے تاکہ سمگلنگ کی حوصلہ شکنی ہو اور جائز طریقہ سے اشیاء ڈیوٹی ادا کرکے پاکستان کی مارکیٹوں میں لائی جاسکیں۔

متعلقہ عنوان :