صحرائے تھر کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے گورنر ہاؤس میں اجلاس ، اعلی حکام نے گورنر سندھ کو جاری ریلیف سرگرمیوں سے آگاہ کیا ،تھر پاکر کے علاقے مٹھی میں پہنچائی گئی اشیاء اگر دور دراز کے علاقوں کے متاثرین تک باقاعدگی کے ساتھ پہنچائی جائیں تو صورتحال بہترہوسکتی ہے، گورنر سندھ

بدھ 12 مارچ 2014 22:51

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12مارچ۔2014ء) صحرائے تھر کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے گورنر ہاؤس میں بدھ کو اجلاس منعقد ہو ا جس میں اعلی حکام نے گورنر سندھ کو جاری ریلیف سرگرمیوں سے آگاہ کیا ۔ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا کہ تھر پارکر صحرائی علاقہ ہے جہاں پر کا فی فاصلے پر چھو ٹے چھوٹے گاؤں ہیں لیکن آمدو رفت کے مطلوبہ ذرائع نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات درپیش ہیں اس لئے تمام اداروں کو ایک چین آف کمانڈ کے تحت مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ قحط زدہ علاقوں میں غذائی اجنا س اور ادویات سمیت دیگر ضروریات زندگی کی اشیاء متاثرہ افراد تک تسلسل کے ساتھ یقینی بنائی جاسکے ۔

گورنر سندھ نے کہا کہ ادارے چیلنجز کا کامیابی سے مقابلہ کرکے ہی اپنی ساخت بنا تے ہیں پی ڈی ایم اے کے لئے بھی یہ ایک اہم موقع ہے کہ اپنی بہتر کارکردگی سے عوام کا اعتماد حاصل کرسکے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تمام اداروں کے پاس موجود اشیاء کا ایک جگہ پر مکمل ڈیٹا ہونا ضروری ہے تاکہ معلوم ہوسکے کہ کس کے پاس کون کون سی اشیاء موجود ہیں اور وہ کس طرح متاثرین تک پہنچا رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ متاثرین کا موجودہ حالت میں 50 یا 100 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے امداد حاصل کرنا ممکن نہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ مناسب انداز اور مقدار میں مطلوبہ اشیاء متاثرین کے قریب ترین مقامات تک پہنچائی جائیں اس ضمن میں فوج کی مہارت سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے ساتھ ہی علاج معالجے کے لئے طبی سہولیات اور ڈاکٹرز دور دراز علاقوں میں بھیجے جائیں ۔

اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ ، پی ڈی ایم اے کے سربراہ ، فائیو کور اور محکمہ صحت و لائیو اسٹاک کے نمائندوں سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی شریک تھے ۔ اس موقع پر پی ڈی ایم اے سربراہ روشن شیخ نے گورنر سندھ کو بتایا کہ متاثرین تھر میں 48 ہزار سے زائد کی گندم کی بوریاں تقسیم کی جاچکی ہیں جبکہ فوج کی جانب سے 290 ٹن کی اشیاء متاثرہ علاقوں میں بھیجی گئیں ہیں مویشیوں کے لئے غلہ اور بیمار مویشیوں کے لئے ویکسینیشن بھی کی جارہی ہے ۔ گورنر ڈاکٹر عشرت العبادخان نے کہا کہ تھر پاکر کے علاقے مٹھی میں پہنچائی گئی اشیاء اگر دور دراز کے علاقوں کے متاثرین تک باقاعدگی کے ساتھ پہنچائی جائیں تو صورتحال میں کافی حد تک بہتری لائی جاسکتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :