حکومت معاشی ترقی کیلئے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں استحکام لائے گی ، وفاقی وزیر تجارت ،سرمایہ کارڈالر کی قیمت میں ٹھہراوٴ کی وجہ سے سرمایہ کاری بڑھائیں گے ، خرم دستگیر کی کمیٹی کو بریفنگ ،ڈالر کی قیمت میں کمی ہوئی ، حکومت تاجروں کو عالمی معیار کے مطابق سہولتیں فراہم کرے ، سینیٹر حاجی غلام علی

بدھ 12 مارچ 2014 22:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12مارچ۔2014ء) وفاقی وزیر تجارت و ٹیکسٹائل انڈسٹری انجینئر خرم دستگیر خان نے ڈالر کی قیمت میں کمی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت معاشی ترقی کیلئے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں استحکام لائے گی معیشت کو مضبوط بناکر ہی دم لینگے وہ بدھ کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے اجلاس کو بریفنگ درہے تھے۔

کمیٹی کا اجلاس چیئرمین حاجی غلام علی کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ وفاقی وزیر انجینئر خرم دستگیر نے کہاکہ مالیاتی مارکیٹ میں اچانک تبدیلی سے تاجروں کو بڑا نقصان ہوا تاہم اب مارکیٹ مستحکم ہو جائے گی۔ اس موقع پر کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر حاجی غلام علی نے کہا ہے کہ وزارت خزانہ و تجارت کے اقدامات سے ڈالر کی قیمت میں کمی ہوئی ہے ۔

(جاری ہے)

حکومت تاجروں کو عالمی معیار کے مطابق سہولتیں فراہم کرے تاکہ ملکی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی ہو اور پاکستان کے مال کی بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی اور تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہو سکے ۔ پاکستان پوری دنیا اور خاص طور پر وسطی اشیائی ملکوں کیلئے بہترین منڈی ثابت ہو سکتا ہے ۔حاجی غلام علی نے کہا کہ حالات تجارتی حلقوں کے لئے بھی چیلنج کی حیثیت رکھتے ہیں۔

اجلاس میں سینیٹرز عبدالحسیب خان ، ڈاکڑ کریم احمد خواجہ، کلثوم پروین ، سعیدا لحسن مندوخیل ، حاجی سیف اللہ خان بنگش کے علاوہ وفاقی وزیر برائے تجارت خرم دستگیر ، ایڈیشنل سیکریٹری کامرس ، ممبر فیڈرل بورڈ آف ریونیو، سیکریٹری ٹیکسٹائل انڈسٹری و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔ وفاقی وزیر خرم دستگیر نے کمیٹی کو بتایا کہ پاکستان میں ڈالر کا وسیع کاروبار ہوتا ہے اور تاجروں کا ایک گروپ اپنی رقم کا ایک مخصوص حصہ بیرون ممالک رکھتے ہیں ۔

حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ ڈالر کو سو روپے پر لائے گی تو حکومت نے وعدہ پورا کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مہنگائی میں مزید کمی ہوگی تجارتی روابط کو فروغ حاصل ہو گا اورسرمایہ کارڈالر کی قیمت میں ٹھہراوٴ کی وجہ سے سرمایہ کاری بڑھائیں گے ملکی معیشت اور جی ڈی پی میں مزید بہتری ہو گی اور ایکسپورٹ میں مزید اضافہ ہو گا ۔

متعلقہ عنوان :