پاکستانی نژاد امریکی بزنس مین ڈاکٹر طارق محمود پر دھوکہ دہی کا ایک اور مقدمہ قائم کر دیا گیا

بدھ 12 مارچ 2014 14:55

پاکستانی نژاد امریکی بزنس مین ڈاکٹر طارق محمود پر دھوکہ دہی کا ایک ..

ڈیلس(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12مارچ 2014ء)امریکی ریاست ٹیکساس میں وفاقی عدالت میں پاکستانی نژاد امریکی امراض قلب کے ماہر ڈاکٹر طارق محمود کے خلاف ایف بی آئی نے ایک اور مقدمہ قائم کرلیا ہے، عدالت نے ڈاکٹر طارق پر فرد جرم بھی عائد کر دی ہے۔ محکمہ انصاف کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق مقدمہ میں ڈاکٹر طارق کے ہمراہ ان کے ایک ملازم جووائیٹ کو بھی شریک ملزم نامزد کیا گیا ہے جس پر الزام ہے کہ اس نے مبینہ طور پر فراڈ اور جعلسازی کر کے الیکٹرانک میڈیکل ریکارڈ کے ضمن میں 8 لاکھ ڈالر حکومت سے حاصل کئے جبکہ اسپتال میں ایسی ٹیکنالوجی متعارف نہیں کرائی گئی جس کے نام پر یہ فنڈز حاصل کئے گئے تھے۔

اس طرح اْن پر مزید الزام ہے کہ انہوں نے دیگر ملازمین کی شناخت کو غیر قانونی طور پر استعمال کیا اور ان کے نام سے یہ اندراج کئے گئے تاکہ جھوٹے کلیم بنا کر رقم حاصل کی جا سکے۔

(جاری ہے)

مقدمہ میں ڈاکٹر طارق پر شناخت چوری کی 7 مختلف دفعات کے تحت مقدمہ بنایا گیا ہے جبکہ گزشتہ سال فراڈ اور جعلسازی کے مقدمہ میں ڈاکٹر طارق کو 8 الزامات کا سامنا ہے۔ ایف بی آئی اور دیگر تحقیقاتی ایجنسیوں نے مسلسل ایک سال تحقیقات کے بعد خورد برد کی رقم کا تخمینہ تقریباً 19 ملین ڈالرز لگایا ہے جو کہ وفاقی حکومت کے زیرانتظام محکمہ صحت سے حاصل کی گئی۔