پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں الطاف حسین کے بیان کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور ،کھلونا نما پستول‘بندوق بنانے‘ لیڈی تھانوں کا قیام‘بنیادی انسانی حقوق کو نصاب کا حصہ بنانے اور بک سٹریٹس بنانے کی قراردادیں بھی منظور

منگل 11 مارچ 2014 20:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11مارچ۔2014ء) پنجاب اسمبلی کے ایوان نے متحدہ قومی موومنٹ کے کے قائد الطاف حسین کے بیان کیخلاف اپوزیشن کی طرف سے پیش جانے والی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی جبکہ کھلونا نما پستول ‘بندوق وغیرہ بنانے‘پنجاب کے تمام اضلاع میں لیڈی تھانوں کا قیام‘آئین میں درج بنیادی انسانی حقوق کو نصاب کا حصہ بنانے اور فوڈ سٹریٹ کی طرز پر بک سٹریٹس بنانے کی قرارداد بھی منظور کر لی گئی۔

منگل کے روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن لیڈر محمودالرشید کی طرف سے پیش کی جانوالی قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے اس بیان کہ ”فوج حکومت کو ٹیک اوور کرکے اقتدار اپنے ہاتھوں میں لے لے“پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس کی پرزور مذمت کرتا ہے اور یہ ایوان اس عزم کا اظہار کرتا ہے کہ ایسی کسی بھی سوچ کی مخالفت کرتے رہیں گے۔

(جاری ہے)

مذکورہ قرارداد کی کسی نے بھی مخالفت نہ کی اور متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔قبل ازیں شیخ اعجاز احمد کی جانب سے معصوم بچوں کے اندر اسلحہ کے رجحان میں کمی کے لئے کھلونا نما پستول‘بندوق اور کلاشنکوف وغیرہ بنانے‘فروخت کرنے اور درآمد کرنے پر پابندی کے حوالے سے پیش کی جانے والی قرارداد بھی متفقہ طورپر منظور کر لی گئی۔ڈاکٹر نوشین حامد کی قرارداد کہ پنجاب کے تمام اضلاع میں لیڈی تھانوں کا قیام یقینی بنایا جائے ۔ عظمی زاہد بخاری کی قرارداد کہ آئین میں درج بنیادی انسانی حقوق کو نصاب کا حصہ بنایا جائے اور نگہت ناصر شیخ کی قرارداد کہ فوڈ سٹریٹس کی طرز پر بک سٹریٹس بھی بنائی جائیں منظور کر لی گئیں۔اپوزیشن کی رکن سعدیہ سہیل رانا کی قرارداد مسترد کر دی گئی۔