غداری کیس کی سماعت ، پرویز مشرف کے وکیل رانا اعجاز کو بد تمیزی کر نے پر عدالت سے باہر نکال دیا گیا ، خصوصی عدالت کے جج کرائے کے قاتل ہیں ، مجھے کچھ ہوا تو مقدمہ جسٹس فیصل عرب کے خلاف درج کروایا جائیگا ، رانا اعجاز، پرویز مشرف کے وکیل نے اپنے روئیے پر معافی نہ مانگی تو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا جائے گا ، جسٹس فیصل عرب ،رانا اعجاز کو کمرہ عدالت سے نکالنے کیلئے کچھ اہلکار بڑھے تو فیصل چوہدری نے اہلکاروں کو آگے آنے سے روک دیا ،محسوس ہورہا تھا پولیس اہلکار عدالت کے نہیں پرویز مشرف کے وکلاء کا حکم مان رہے ہوں ، غیر ملکی میڈیا

منگل 11 مارچ 2014 18:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11مارچ۔2014ء) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت کے دور ان سابق صدر کے وکیل رانااعجازکو بد تمیزی کر نے پر عدالت سے باہر نکا ل دیا گیا ۔ منگل کو سماعت کے دور ان اس وقت تناوٴ پیدا ہوگیا جب پرویز مشرف کی وکلاء ٹیم میں شامل رانا اعجاز روسٹم پر آئے اور اس مقدمے کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس فیصل عرب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اْنھیں لیاری گینگ سے ایک گمنام ٹیلی فون کال موصول ہوئی ہے جس میں کہا گیا کہ انھوں (رانا اعجاز) نے فیصل عرب کے ساتھ گذشتہ سماعت کے دوران بدتمیزی کی تھی جس کی وجہ سے انھیں زندہ نہیں چھوڑا جائیگا۔

رانا اعجاز نے عدالت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ اس مقدمے کی سماعت کرنے والے جج کرائے کے قاتل ہیں اور اگر اْنھیں کچھ ہوا تو اس کا مقدمہ بینچ کے سربراہ جسٹس فیصل عرب کے خلاف درج کروایا جائے گا۔

(جاری ہے)

عدالت نے کہاکہ ایک وکیل کی جانب سے اس طرح کے الفاظ کسی طور پر بھی قبول نہیں کیے جاسکتے جس پر رانا اعجاز نے کہاکہ عدالت بیشک انھیں جیل بجھوا دیں اس کی کوئی پروا نہیں ہے۔

جسٹس فیصل عرب نے کمرہ عدالت میں موجود پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں کو بارہا کہا کہ پرویز مشرف کے وکیل کو کمرہ عدالت سے نکال دیں تاہم پولیس اہلکار ٹس سے مس نہ ہوئے اس موقع پر کمرہ عدالت میں موجود ایس ایس پی سپیشل برانچ نے جب پولیس اہلکاروں کو حکم دیا کہ رانا اعجاز کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا جائے تو کچھ پولیس اہلکار اپنی سیٹوں سے اْٹھے تو پرویز مشرف کی وکلاء ٹیم میں شامل فیصل چوہدری نے ان پولیس اہلکاروں کو آگے آنے سے روک دیا اور پولیس اہلکار فوری حکم بجالاتے ہوئے وہیں رْک گئے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق اس صورت حال میں ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ پولیس اہلکار عدالت کے نہیں پرویز مشرف کے وکلاء کا حکم مان رہے ہوں۔ جسٹس فیصل عرب نے جب اْونچی آواز میں پولیس اہلکاروں کو حکم دیا کہ اْسے باہر نکال دیں تو پھر پولیس اہلکار نہ چاہتے ہوئے بھی آگے بڑھے اور پرویز مشرف کے وکیل کو کمرہ عدالت سے باہر لے گئے۔عدالت نے کہاکہ پرویز مشرف کے وکیل نے اپنے رویے پر معافی نہ مانگی تو انھیں توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا جائے گا۔