تھر میں قحط سالی نے مزید 3 بچوں کی جانیں لے لیں، امدادی کارروائیاں اعلانات تک محدود

منگل 11 مارچ 2014 12:43

تھر میں قحط سالی نے مزید 3 بچوں کی جانیں لے لیں، امدادی کارروائیاں اعلانات ..

مٹھی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11مارچ 2014ء) تھر میں قحط سالی اور غذائی قلت کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال کے بارے میں میڈیا کی خبروں نے ارباب اقتدار کو خواب غفلت سے جگا تو دیا لیکن اب تک سرکاری سطح پر کئے گئے اقدامات صرف اعلانات تک ہی محدود نظر آتے ہیں۔ تھر کی صورت حال کی تصویر کشی کے بعد وفاقی اور صوبائی حکومت کی جانب سے کئی قسم کے وعدے وعید شروع ہوگئے ہیں لیکن کئے گئے اقدامات صرف زبانی دعوؤں تک ہی محدود نظر آتے ہیں۔

تھر کا ضلعی ہیڈ کوارٹر مٹھی امدادی کارروائیوں کا مرکز بنا ہوا ہے اور اس کے واحد سرکاری اسپتال میں سیاسی رہنماؤں اور وزرا کا میلہ لگا ہوا ہے لیکن صورت حال اس کے برعکس ہی نظر آرہی ہے۔ سول اسپتال مٹھی میں 200 سے زائد بچے زیر علاج ہیں لیکن اس اسپتال میں بھی ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کی شدید کمی ہے۔

(جاری ہے)

جس کی وجہ سے آج بھی 3 ننھی کلیاں مرجھا گئیں جس کے بعد ضلع میں غذائی قلت سے جاں بحق بچوں کی تعداد 130 تک پہنچ گئی ہے۔

صوبائی حکومت ، سرکاری اداروں اور دیگر سیاسی ، سماجی اور فلاحی اداروں کی جانب سے کئے گئے اقدامات بھی صرف مٹھی میں ہی کئے جارہے ہیں اور ضلع کے 2ہزار 365 دیہات میں اب تک کسی بھی قسم کی امدادی کارروائیاں شروع ہی نہیں ہوسکیں۔ دور دراز دیہات میں آباد یہ لوگ اس قدر مفلسی کا شکار ہیں کہ ان کے پاس اپنے بیمار بچوں کو اسپتال لے جانے کا کرایہ تک نہیں۔ یہ لوگ حکومت سے اور حکومت ان سے بالکل بے خبر ہے۔

متعلقہ عنوان :