کراچی، صوبہ بھر میں جیلوں اور قیدیوں کی سکیورٹی کو فول پروف بنانے کیلئے پریزن سکیورٹی فورس قائم کیاجائیگا،ملک قاسم، فورس کیلئے 2200 نئے اہلکار میرٹ کی بنیاد پر بھرتی کئے جائیں گے جن میں سے 850 کو فوری طور پر بھرتی کرکے ٹریننگ پر بھیجا جا رہا ہے، مشیر جیل خانہ جات خیبرپختونخوا

پیر 10 مارچ 2014 20:13

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10مارچ۔2014ء) خیبرپختونخوا کے مشیر برائے جیل خانہ جات ملک قاسم خان نے کہا ہے کہ صوبہ بھر میں جیلوں اور قیدیوں کی سکیورٹی کو فول پروف بنانے کیلئے پریزن سکیورٹی فورس کے نام سے ایک خصوصی فورس کے قیام کے علاوہ جیلوں کو بم پروف بنایا جا رہا ہے فورس کیلئے 2200 نئے اہلکار میرٹ کی بنیاد پر بھرتی کئے جائیں گے جن میں سے 850 کو فوری طور پر بھرتی کرکے ٹریننگ پر بھیجا جا رہا ہے اس فورس کو جدید اسلحہ بھی فراہم کیا جائے گا یہ بات اُنہوں نے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں قائم عوامی شکایات سیل کے دورے کے موقع پر عوامی شکایات وصول کرتے ہوئے لوگوں سے باتیں کرتے ہوئے کہی کمپلینٹ سیل کے چیئرمین حاجی دلروز خان اور وائس چیئرمین مکر م خان بھی اس موقع پر موجود تھے جنہوں نے شکایات کے اندراج میں مشیر کی معاونت کی ملک قاسم نے کہا کہ صوبے میں جیلوں کے نظام میں انقلابی اصلاحات متعارف کرائی جا رہی ہیں جن کے تحت جیلوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جار ہے ہیں اگلے مہینے کے آخر تک مردان جیل میں کیمرے نصب کرنے کا پراجیکٹ مکمل ہو جائے گا جس کے بعد دیگر جیلوں میں بھی کیمرے لگائے جائیں گے اور اس کی بدولت جیلوں کی سکیورٹی فول پروف بننے کے علاوہ قیدیوں اور ملاقاتیوں سے بدسلوکی ، رشوت اور شکایات کا بھی خاتمہ ہو جائے گا اُنہوں نے کہا کہ جیلوں میں قیدیوں سے جسمانی مشقت لینے کا سلسلہ ختم کردیا گیا ہے جبکہ قیدیوں کی خوراک میں نمایاں بہتری لائی گئی ہے جس کی وجہ سے جیل اب ماضی کی طرح عقوبت خانے نہیں بلکہ گھر اور ہوٹل کے ماحول اور اصلاح قانون میں تبدیل ہو گئے ہیں علاوہ ازیں جیلوں میں قیدیوں کی تعلیم و تربیت اور اُنہیں ہنر سکھانے کیلئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں تاکہ اُنہیں جیل سے نکلنے کے بعد کار آمد اور مفید شہری بنایا جا سکے ملک قاسم نے کہا کہ جیلوں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب سے بہت سے معاملات میں شفافیت آئے گی خصوصاً جیل حکام کی طرف سے قیدیوں کے ساتھ ملاقات کیلئے آنے والوں سے رشوت لینے کی شکایات کا بھی خاتمہ ہو جائے گا اس موقع پر اُنہوں نے ٹیلی فون کالز پر براہ راست درجنوں لوگوں کی شکایات وصول کیں اور موقع پرہی متعلقہ حکام کو اُن کے فوری ازالے کیلئے احکامات جاری کئے اس کے علاوہ اُنہوں نے سیل میں موصول ہونے والی متعدد تحریری شکایات کا بھی جائزہ لیا اور اُنہیں فوری کارورائی کیلئے متعلقہ حکام کو ارسال کیا۔

متعلقہ عنوان :