Live Updates

تحریک انصاف نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن آرڈیننس 1977میں ترمیم کو مسترد کردیا،حکومت کی ایف پی ایس سی کی آزادی اور خودمختاری سلب کرنے کی انتہائی ناگوار کوشش ہے،ترمیم سے حکومت نے محض ایک شخص کی خاطر پورے ادارے کی تباہی کی بنیاد رکھ دی ہے،شیریں مزاری

پیر 10 مارچ 2014 20:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10مارچ۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن آرڈیننس 1977میں حکومت کی جانب سے کی جانے والی ترمیم کو مسترد کرتے ہوئے اسے ایف پی ایس سی کی آزادی اور خودمختاری سلب کرنے کی انتہائی ناگوار کوشش قرار دیا ہے۔ تحریک انصاف کی ترجمان کا کہنا ہے کہ فیڈرل پبلک سروس آرڈیننس کی دفعہ 5میں ترمیم سے حکومت نے محض ایک شخص کی خاطر پورے ادارے کی تباہی کی بنیاد رکھ دی ہے۔

اسلام آباد سے جاری بیان میں ڈاکٹر شیریں مزاری نے فیڈرل پبلک سروس قانون میں حکومتی تبدیلی پر اپنے تحفظات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ شخصی یا انفرادی وجوہات کی بناء پر قوانین، خصوصاً فیڈرل پبلک سروس قانون میں تبدیلی ایک ناگوار روایت کو جنم دے گی چنانچہ ایسی تمام حکومتی کوششوں کو مسترد کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

جسٹس رانا بھگوان داس کی چیف الیکشن کمشنر کے عہدے پر تقرری کے بارے میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خیالات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کمزور اور بے اختیار عہدے پر رانا بھگوان داس جیسے صاحب کردار شخص کی تقرری سے ان کی ساکھ مجروح کرنا چاہتی ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ جیسے تحریک انصاف مضبوط چیف الیکشن کمشنر اور آزاد الیکشن کمیشن آف پاکستان کا مطالبہ کرتی ہے اسی طرح ہم فیڈرل پبلک سروس کمیشن کو بھی آزاد مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں۔ ان کے مطابق مسلم لیگ نواز کی حکومت نے 1977کے قانون کی شق 5میں ترمیم کے ذریعے فیڈرل پبلک سروس کمیشن کی آزادی سلب کرنے کی کوشش کی ہے جو کہ انتہائی قابل مذمت ہے۔

تحریک انصاف کی رہنما نے واضح کیا کہ قانون کی مذکورہ شق فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے سربراہ اور اراکین کو اپنے عہدوں سے سبکدوشی کے بعد مزید سرکاری ملازمت کی اجازت نہیں دیتی جو کہ کمیشن اراکین کی آزادی سے اپنے فرائض سرانجام دینے کی ضمانت ہے۔ مگر حکومت نے محض ایک فرد کی خاطر پورے قانونی ڈھانچے کو ادھیڑ کر رکھ دیا ہے۔ ڈاکٹر شیریں مزاری نے مزید کہا کہ تحریک انصاف رانا بھگوان داس کی شخصیت کا اعتراف کرتی ہے تاہم کسی بھی انفرادی ضرورت کی بناء پر قوانین میں تبدیلیاں بہترین ساکھ کے حامل اداروں کی تعمیر میں بڑی رکاوٹ بنتی ہیں۔

قومی اسمبلی میں بیان کیے گئے اپنے موقف کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے یاد دلایا کہ تحریک انصاف ہی واحد جماعت تھی جس نے حکومت کی جانب سے مذکورہ ترمیم کی پارلیمان میں بھرپور مخالفت کی۔ اپنے بیان میں تحریک انصاف کی ترجمان نے مسلم لیگ نواز کی جانب سے اقربا پروری اور قوانین میں من مانی ترامیم کے ذریعے ریاستی اداروں کے امور میں مداخلت اور ان کی کارکردگی متاثر کرنے کی کوششوں کی شدید مذمت کی ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات