خیبرپختونخوا میں متوازن ترقی کانیادورشروع ہونیوالا ہے،پرویزخٹک،ہم وسائل بڑھانے کیلئے مزید ٹیکس لگانے یا عوام پر بوجھ ڈالنے کی بجائے مرکز سے پن بجلی منافع سمیت اپنے مالی بقایاجات حاصل کرینگے ، دستیاب وسائل اور ترقیاتی فنڈز کی تقسیم میں کسی بھی علاقے سے امتیازی سلوک نہیں ہو گا تمام اضلاع میں یکساں ترقیاتی کام ہوں گے،وزیراعلی خیبرپختونخوا کی وفدسے گفتگو

اتوار 9 مارچ 2014 19:13

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9مارچ۔2014ء) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ صوبے کی تیز ترقی میں درپیش بڑا مسئلہ مالی وسائل کی قلت ہے مگر ہم نے اسے اپنی راہ میں حائل نہیں ہونے دیا اب یہاں متوازن ترقی کا نیا دور شروع ہونے کو ہے ہم وسائل بڑھانے کیلئے مزید ٹیکس لگانے یا عوام پر بوجھ ڈالنے کی بجائے مرکز سے پن بجلی منافع سمیت اپنے مالی بقایاجات حاصل کرینگے اور اس مقصد کیلئے سینئر وزیر خزانہ سراج الحق پوری سنجیدگی سے کوشاں ہیں پی ٹی آئی کی موجودہ اتحادی حکومت ایسی ترقی پر یقین رکھتی ہے جس میں سڑکوں، سکولوں اور ہسپتالوں کی تعمیر کے علاوہ روزگار کے موقع میں بھی اضافہ ہو اور غریب کو خوشحالی کے دن نصیب ہوں ہم عوام کو یہ بھی یقین دلاتے ہیں کہ دستیاب وسائل اور ترقیاتی فنڈز کی تقسیم میں کسی بھی علاقے سے امتیازی سلوک نہیں ہو گا تمام اضلاع میں یکساں ترقیاتی کام ہوں گے ترقیاتی فنڈز کے استعمال میں مکمل شفافیت کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا تا کہ عوام کا پیسہ کسی کی جیب میں جانے کی بجائے صرف عوامی فلاح و بہبود پر خرچ ہو ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ٹی آئی ضلع چترال کے تین رکنی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے چترال سے خاتون رکن صوبائی اسمبلی بی بی فوزیہ کی زیر قیادت وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ان سے ملاقات کی اور انہیں اہل علاقہ کے مسائل سے اگاہ کرنے کے علاوہ چترال کیلئے خصوصی پیکیج کا مطالبہ کیا وفد کے دیگر ارکان میں پی ٹی آئی ضلع چترال کے صدر عبدالطیف اور پی ٹی آئی کے امیدوار اسمبلی رحمت غازی شامل تھے وزیراعلیٰ نے کہا کہ چترال صوبے کا ایک پسماندہ اور دور افتادہ ضلع ہے اور صوبائی حکومت ایسے تمام اضلاع کو ترقی یافتہ علاقوں کے برابر لانے اور وہاں کے لوگوں معیار زندگی بلند کرنے کیلئے مناسب اقدامات کر رہی ہے چترال میں یونیورسٹی کے قیام سے متعلق مطالبے پر اُنہوں نے کہا کہ ضلع میں یونیورسٹیوں کے دو کیمپس ہیں پہلے ان میں تعلیمی سہولیات کی کمی دور کرنا ضرور ی ہے جس کیلئے اُنہوں نے موقع پر احکامات جاری کئے وفد کے ایک مطالبے پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت کی پالیسی یہ ہے کہ تعلیم اور صحت کے شعبے میں محض نئی عمارتیں بنانے کی بجائے پہلے قائم اداروں کو مضبوط کیا جائے کیونکہ سہولیات کے بغیر نئی عمارتوں کی تعمیر سے عوام کو فائدہ نہیں پہنچتا بلکہ صرف قومی خزانے کا ضیاع ہوتا ہے صوبائی حکومت اولین مرحلے میں پہلے سے موجود اداروں کو تمام ضروری سہولیات سے لیس کرنے کے اقدامات کر رہی ہے جس کے بعد ہی حسب ضرورت نئی عمارتیں بنانے اور ادارے قائم کرنے پر توجہ دی جائے گی انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اس وقت 80فیصد ترقیاتی فنڈز جاری اور صرف 20فیصد نئے منصوبوں پر خرچ کر رہی ہے پرویز خٹک نے کہا کہ حکومت کرنااور اقتدار کے مزے لوٹنا بہت آسان ہے مگر اقتدار میں رہ کر عوامی توقعات کے مطابق ڈیلور کرنا بڑا مشکل کام ہے اور ہم عوام کو سبز باغ دکھا کر اقتدار کے مزے لوٹنے کی بجائے ان کی توقعات پر پورا اترنے اور ان سے کئے وعدے ایفاء کرنے کیلئے دن رات ایک کر کے کام کر رہے ہیں ہم نے حکومت کے ابتدائی سات آٹھ مہینے پالیسی و قوانین سازی اور لائحہ عمل ترتیب دینے میں صرف کئے اب ان پر عملدرآمد کا مرحلہ شروع ہو گیا ہے اور عنقریب عوام ان کے ثمرات سے مستفید ہوں گے اور خوشگوار تبدیلیاں محسوس کریں گے انہوں نے پارٹی عہدیداروں اور ممبران اسمبلی پر زور دیا کہ وہ عوام کی بے لوث خدمت کیلئے فعال کردار ادا کریں اپنے علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کی بذات خود نگرانی کریں اور اپنے حلقہ ہائے نیابت میں عوامی مفاد کی بنیاد پر ترقیاتی منصوبوں کی نشاندہی کریں وفد کے مطالبے پر وزیراعلیٰ نے بونی مستوج روڈ کی حالت بہتر بنانے کیلئے موقع پر ہی متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی وفد نے علاقے کے مسائل کے حل میں دلچسپی لینے اور متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کرنے پر وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کرپشن کے خاتمے اور نظام کی تبدیلی کے ایجنڈے کے سو فیصد اہداف حاصل کرنے میں اپنی طرف سے بھر پور تعاون کا یقین دلایا۔