پنجاب اور سندھ کے کئی علاقوں میں بارہ گھنٹوں پر مشتمل طویل لوڈ شیڈنگ شروع ہو گئی،تین ہزار میگا واٹ مجموعی پیداوار کے حامل کچھ بجلی گھر مختلف وجوہات کی بنا پر بند رہے ، ملک بھر میں بجلی کی طلب 13ہزار میگا واٹ کے قریب تھی ، اچانک طلب میں اضافہ ہوگیا

اتوار 9 مارچ 2014 14:12

پنجاب اور سندھ کے کئی علاقوں میں بارہ گھنٹوں پر مشتمل طویل لوڈ شیڈنگ ..

لاہور /کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9مارچ۔2014ء) جنوبی پنجاب اور سندھ میں درجہ حرارت تیس ڈگری سینٹی گریڈ سے اوپر جانے کے بعدکئی علاقوں میں بارہ گھنٹوں پر مشتمل طویل لوڈ شیڈنگ شروع ہو گئی ،تین ہزار میگا واٹ مجموعی پیداوار کے حامل کچھ بجلی گھر مختلف وجوہات کی بنا پر بند رہے۔نجی ٹی وی کے مطابق نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کے ایک افسر نے بتایا کہ ملک بھر میں بجلی کی طلب 13ہزار میگا واٹ کے قریب تھی اور شام کو طلب میں پندرہ سو میگا واٹ کا مزید اضافہ ہو گیا۔

تاہم افسر کے مطابق، مختلف وجوہات کی بنا پر بجلی کی پیداوار مجموعی طلب سے کہیں کم رہی۔بجلی کی طلب میں اچانک اضافہ کی وجہ سندھ اور جنوبی پنجاب میں گرمی کا اچانک بڑھنا تھاافسر نے بتایا کہ جب سے موجودہ حکومت آئی ہے، اس کی بجلی چوری روکنے کی مہم مکمل ناکام ثابت ہوئی جبکہ بلوں کی ریکوری میں 86 فیصد کمی آئی۔

(جاری ہے)

ایک روز قبل کراچی میں درجہ حرارت 35، حیدر آباد 32 اور لاڑکانہ میں 29 ڈگری سینٹی گریڈ رہا بہاولپور اور ڈی جی خان میں بھی درجہ حرارت تیس ڈگری کے قریب رہا۔

گرمی کی وجہ سے ان علاقوں میں پنکھے اور اے سی چلنے کی وجہ سے بجلی کی طلب میں تین ہزار میگا واٹ کا اچانک اضافہ دیکھا گیا۔دوسری جانب، دو ہزار میگا واٹ سے زائد بجلی پیدا کرنے والے متعدد بجلی گھر کئی دنوں اور بعض کیسوں میں ہفتوں سے تیل یا گیس نہ ملنے کی وجہ سے فعال نہیں۔ذرائع کے مطابق تیزی سے کم ہوتے پانی کے ذخیرے کی وجہ ایک ہفتہ میں ڈیم ڈیڈ لیول پر پہنچ جائیں گے، جس کے بعد بجلی کی پیداوار کا انحصار صرف نہروں کے بہاوٴ پر رہ جائے گا اور ایسے میں بجلی کی پیداوار اور طلب میں فرق مزید بڑھ جائے گا۔

متعلقہ عنوان :