حکومت ، طالبان مذاکرات میں سعودی حکومت کا اہم کردار ، سعودی سفارتی رہنماوٴں کی ارکان پارلیمنٹ سے ملاقاتیں

ہفتہ 8 مارچ 2014 22:02

حکومت ، طالبان مذاکرات میں سعودی حکومت کا اہم کردار ، سعودی سفارتی ..

پشاور ( رحمت اللہ شباب ۔اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8مارچ۔2014ء) حالیہ جنگ بندی اور مذکارات کو دوبارہ جاری رکھنے کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ سعودی عرب کی حکومت نے اس معاملے انتہا ئی اہم کردار ادا کیا ہے جس میں انہوں نے افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک کو بھی بروئے کار لا یا ہے ۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم میاں نواز شریف اور مو لانا سمیع الحق نے اپوزیشن کی طرف سے دباؤ کو کم کر نے کیلئے سعودی حکومت کی مدد طلب کی تھی جس کے بعد سعودی سفارتخانے کے اہم اراکین نے اسلام آباد میں پارلیمینٹ لاجز کے بلاک بی میں پی پی پی کے اراکین اور کشمیر ہاؤس میں ایم کیو ایم کے اراکین کے ساتھ ملا قاتیں کیں جبکہ افغان طالبان کے اہم رہنماؤں نے پاک افغان سرحد کے علا قے غلام خا ن میں طالبان کے ڈپٹی امیر خالد حقانی سے متعدد ملا قاتیں کی اور انکی آخری ملا قات کے ایک روز بعد سیز فائر کا اعلان ہوا ۔

(جاری ہے)

یہ بھی بتا یا گیا ہے کہ مولانا سمیع الحق کے حالیہ دورہ سعودیہ کے موقع پر انہوں نے اس بارے میں طویل مشاورت کی اور حقانی نیٹ ورک کے سربراہ سراج حقانی کے قریبی رشتہ دارو ں کے نہ صرف مہمان رہے بلکہ ان کے ساتھ امریکی انخلا ء کے بعد اور اس سے پہلے افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کی بھی اہم فیصلے کئے ہیں ۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ حقانی نیٹ ورک کے موجودہ سربراہ سراج حقانی پس پردہ رہ کر پاکستان میں قیام امن کے کو ششوں میں ہم کردار ادا کررہے ہیں جبکہ سعودی حکومت پا کستانی سیاستدانوں کو رام کرنے میں لگی ہو ئی ہے ۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مذاکرات انتہا ئی اہم مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں اور بہت جلد اس سلسلے میں اہم پیش رفت کا امکان ہے ۔

متعلقہ عنوان :