جج رفاقت اعوان کے جسم پر گولیوں کے دو نشانات تھے، پولیس رپورٹ

ہفتہ 8 مارچ 2014 19:50

جج رفاقت اعوان کے جسم پر گولیوں کے دو نشانات تھے، پولیس رپورٹ

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8مارچ۔2014ء) سانحہ کچہری اسلام آباد کے حوالے سے پولیس کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جج رفاقت اعوان کے جسم پر گولیوں کے دو نشانات تھے، ایک گولی بائیں بازو پر لگی، دوسری سینے کے بائیں جانب، گولیاں کلاشنکوف سے نہیں، ریوالور سے ماری گئیں۔

پولیس کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج رفاقت اعوان کے جسم پ گولیوں کے دو نشانات تھے۔

(جاری ہے)

ایک گولی جج رفاقت اعوان کے بائیں بازو پر لگی جس سے زخموں کے دو نشانات تھے جبکہ دوسری گولی سینے کے بائیں جانب لگی جو مہلک ثابت ہوئی۔تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق سینے پر گولی کے نشان سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں قریب سے گولی لگی۔ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق زخم کا نشان ریوالور کی گولی کا ہے،کلاشنکوف کی گولی کا نشان نہیں، تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق رفاقت اعوان کے چیمبر میں لکڑی کی دیوار پر ایک گولی کا نشان ہے جبکہ رفاقت اعوان کے چیمبر سے گولیوں کے تین خالی خول ملے ہیں۔ تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شواہد کی بنیاد پر گن مین بابر حسین کو باضابطہ طور پر گرفتار کرلیا گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :