صوبائی نے اپوزیشن کیساتھ نامناسب رویہ رکھا ہوا ہے ، ذاتیات پر اتر آئے، آئندہ چند روز میں ہائیکورٹ سے رجوع کرینگے ،زمرک خان اچکزئی

ہفتہ 8 مارچ 2014 18:59

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8مارچ۔2014ء) اے این پی کے صوبائی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر زمرک خان اچکزئی اور اے این پی کے سینیٹر داؤد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے اپوزیشن کیساتھ جو نامناسب رویہ رکھا ہوا ہے اور ذاتیات پر اتر آئے ہیں اس کے خلاف آئندہ چند روز میں ہائیکورٹ سے رجوع کیا جائیگا جس کیلئے وکلاء سے صلاح ومشورے مکمل کرلئے ہیں کرپشن ختم کرنے کا دعویٰ کرنے والے خود کرپشن میں ملوث ہوگئے ہیں جس کا ثبوت ہمارے پاس ہے اور ہم یہ ثبوت اسمبلی کے فلور پر اور اسمبلی کے باہر عوام او رمیڈیا کے سامنے پیش کرینگے انہوں نے یہ بات ہفتے کے روز کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر اے این پی کے آرگنائزیشن کمیٹی کے چیئرمین عبدالجبار کاکڑ جنرل سیکرٹری رشید خان ناصر پی ایس ایف کے صدر ذبیر شاہ سینئر رہنماء عبدالشکور خان پیر علیزئی قبیلے کے سربراہ عبدالوہاب اور دیگر پارٹی کے کارکن بھی موجود تھے زمرک خان اچکزئی نے کہا کہ 11مئی کے انتخابات کے بعد میں صوبے میں مخلوط حکومت تشکیل پائی جمعیت علماء اسلام اور اے این پی نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہمیں توقع تھی کہ مخلوط حکومت میں شامل جماعتیں اپوزیشن کیساتھ وہی سلوک کریگی جو آئین وقانون کے مطابق ہوتی ہے مگر ایسا نہیں ہوا ہمارے ساتھ حکومت بنتے ہی امتیازی سلوک شروع کردیا گیا بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل اور انکی پارٹی کے رکن میر حمل کلمتی بی این پی عوامی کے رکن صوبائی اسمبلی میر ظفر زہری کے فنڈز ریلیز کردیئے گئے جمعیت علماء اسلام اور اے این پی کے ایم پی ایز فنڈز بھی بند کردیئے گئے ہیں اور دیگر فنڈز بھی روک دیئے گئے ہیں اور من پسند افراد اور ٹھیکیداروں کے ذریعے ہمارے حلقوں میں ٹینڈر کئے جارہے ہیں جس کا ثبوت ہمارے پاس ہے ہم نے اس سلسلے میں وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقات کی کہ ہمارے ساتھ زیادتیاں ہورہی ہے انہوں نے کہاکہ مخلوط حکومت ہے میں تنہا فیصلہ نہیں کرسکتا مخلوط حکومت اپوزیشن کو فنڈز دینے کیلئے تیار نہیں انہوں نے کہا کہ اس قوم پرست جماعت جو پشتون ہے ہمارے ساتھ زیادتیوں پر اتر آئی ہے ہمارے فنڈز اپنے پارٹی کے ورکروں ذریعے ہمارے حلقوں میں تقسیم کئے جارہے ہیں انہوں نے کہاکہ افسوس کی بات ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میرے حلقے میں اور جمعیت علماء اسلام کے حلقے میں لیویز بھرتی کرنے کے احکامات جاری کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ بی ڈی اے کا محکمہ کیونکہ اس وقت پشتون قوم پرستوں کے پاس ہے اور تمام ٹینڈر جس میں محکمے کے بھی ہوں وہ بی ڈی اے کے ذریعے کرائے جارہے ہیں جس کے ہمارے پاس ثبوت ہے اور جلد ہی ہم ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ سے رجوع کرینگے انہوں نے کہاکہ حال ہی میں ہرنائی میں پانچ کروڑ روپے کا ٹھیکہ 25کروڑ روپے میں دیا گیا ہے جس کا ثبوت ہمارے پاس ہے کیونکہ اس وقت پشتونخوا قوم پرست کے وزراء جمعیت علماء اسلام اور اے این پی کیساتھ زیادتیاں کررہے ہیں بلوچستان ایک قبائلی صوبہ ہے ہم نے اس کی ہمیشہ روایت کو برقرار رکھا ہے ہم نہیں چاہتے کہ حالات خراب ہوں انہوں نے کہاکہ اگر ہمارے فنڈز ریلیز نہ کئے گئے تو ہم جلد ہی آئندہ کے لائحہ عمل کرینگے جس میں احتجاجی جلسے جلوس بھی شامل ہیں انہوں نے کہاکہ ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں انہوں نے کہاکہ جب ہم حکومت میں تھے تو یہی پشتون قوم پرست جماعتیں احتجاجی جلوس کرتے تھے کہ کرپشن ہورہی ہے اب وہی کام جو ہم پر الزام لگایا جاتا تھا اور اب تک وہ ثابت نہیں کرسکے کہ کرپشن کہا ں ہوئی ہے اور اب وہی جماعت کرپشن میں ملوث ہوگئی ہے انہوں نے کہاکہ ہماری پی ایس ڈی پی جو 2013-14میں جاری ہونی تھی وہ بھی روک دی گئی ہے ایم پی ایز فنڈز بھی روکھے گئے ہیں اس سے بڑی کرپشن کیا ہوسکتی ہے کہ ہمارے فنڈز قوم پرست پشتون قوم اپنے من پسند ٹھیکیداروں اور ورکروں کے ذریعے صرف کررہی ہے انہوں نے کہاکہ احتجاج کرنا ہمارا حق ہے جو ہم ضرور کرینگے زمرک خان اچکزئی نے کہاکہ سابقہ حکومت کے دور میں میرے واپڈا کے فنڈز میں 9کروڑ روپے رہ گئے تھے وہ بھی روک دیئے گئے ہیں انہوں نے کہاکہ 18ترمیم کے بعد گورنر کے اختیارات محدود ہوگئے ہیں مگر حال ہی میں گورنر کو 50کروڑ روپیہ دیا گیا ہے ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ وہ پیسہ کس مد میں دیا گیا ہے اتنی بڑی رقم دینے کا مقصد کیا ہے اور یہ رقم کس کے خلاف استعمال کی جانی ہے انہوں نے کہاکہ ہم نے تمام ثبوت اکھٹے کئے ہیں اور عدالت سے رجوع کرینگے انہوں نے کہاکہ ہم وزیراعلیٰ بلوچستان پشتونخواملی عوامی پارٹی پی اینڈ ڈی کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور دیگر حکام کو بھی پارٹی بنائیں گے کیونکہ انہوں نے ہماری فنڈز روکھے ہیں اس موقع پر اے این پی کے آرگنائزنگ کمیٹی کے چیئرمین عبدالجبار کاکڑ نے کہاکہ بلوچستان ایک قبائلی صوبہ ہے یہاں پر اس کی اپنی روایت ہے سیاست کرنا ہر شخص کا حق ہے مگر ذاتیات نہیں کرنی چاہیے ہم نے ہمیشہ اصولوں کی سیاست کی ہے اور آئندہ بھی کرینگے پیر علیزئی قبیلے کے سربراہ عبدالوہاب نے کہاکہ زمرک خان اچکزئی کے فنڈز نہیں روکھے گئے بلکہ ہمارے قوم کے روکھے گئے ہیں ہمارے حلقہ انتخاب کے فنڈز روکھے گئے ہیں ہم اپنے فنڈز کسی کو کھانے نہیں دینگے ہمیں کوئی بھی قربانی دینی پڑی ہم اس سے دریغ نہیں کرینگے پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری رشید خان ناصر نے کہاکہ جب سے حکومت برسر اقتدار آئی ہے ہمارے خلاف انتقامی کارروائیاں کی جارہی ہے اس حکومت کے دور میں ہی ہمارے پارٹی کے سابقہ صدر اور کانسی قبیلے کے سربراہ عبدالظاہر کاسی سمیت کئی افراد کو اغواء کیا گیا مگر آج تک ان کے بارے میں کچھ پتہ نہیں حکومت نے بھی عبدالظاہر کاسی کی بازیابی کیلئے کوئی کوشش نہیں کی اور ابھی تک وہ لاپتہ ہے ہمارے خبروں پر پابندی عائد کی گئی ہے کیونکہ اس وقت محکمہ تعلقات عامہ کا محکمہ پشتون قوم پرست جماعت کے پاس ہے اور ہمارے خبروں کو روکا جاتا ہے یہ جمہوریت کے خلاف ہے ہر پارٹی کو اپنا پروگرام پیش کرنے کا حق ہے مگر اس پر پابندی لگانا کسی کو بھی زیب نہیں دیتا امید ہے کہ محکمہ تعلقات عامہ ہماری خبریں نہیں روکھوائے گا اور سیاسی میدان میں ہمارا مقابلہ کریگا ۔

متعلقہ عنوان :