سوسائٹی میں آدھی سے زیادہ آبادی تعلیم سے دور ہوتو انصاف کا بول بالا نہیں ہوسکتا ،میر حاصل بزنجو ،حکومت صوبے میں تعلیم کے فروغ اور خواتین کو مساوی مواقع کے فراہمی کیلئے عملی جدوجہد کررہی ہے،خطاب

ہفتہ 8 مارچ 2014 18:53

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8مارچ۔2014ء) نیشنل پارٹی کے صدر اور سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ جس سوسائٹی میں آدھے سے زیادہ آبادی تعلیم سے دور ہوں اس معاشرے میں ترقی اور انصاف کا بول بالا نہیں ہوسکتا تعلیم کے بغیر بلوچستان کی سوسائٹی ملک کے دیگر صوبوں کے عوام کو حاصل بنیادی سہولیات فراہم نہیں کرسکتی کسی دانشور کا قول ہے کہ ”تم مجھے تعلیم یافتہ مائیں دو میں تجھے تعلیم یافتہ قوم دوں گا “خواتین کو تعلیم کے برابر مواقع کی فراہمی کے بغیر خواتین کو بااعتماد اور ان پاور نہیں کیا جاسکتا ان خیالات کااظہار انہوں نے بطور مہمان خصوصی عورتوں کے عالمی دن کے موقع پر غیر سرکاری ادارے ایس پی او اور نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں ملنیم گولز تک پہنچنے کیلئے 25ہزار تعلیمی اداروں کی ضرورت ہے 25ہزار تعلیمی اداروں کی کمی کیساتھ ہم اپنی بہنوں بیٹیوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی نہیں لاسکتے تعلیم کیساتھ ہمارے صوبے میں بہت زیادتیاں کی گئی نیشنل پارٹی دیگر پارٹیوں کیساتھ ملکر صوبے میں تعلیم کے فروغ اور خواتین کو مساوی مواقع کے فراہمی کیلئے عملی جدوجہد کررہی ہے تعلیمی بجٹ کو 9.4فیصد سے بڑھا کر 24فیصد کرلیا گیا ہے تعلیمی بجٹ کیساتھ ہی ہمیں اپنے روایتی طریقہ تدریس کا بدلنا ہوگا صوبے کے تمام تعلیمی ااداروں میں چاہیے وہ پرائیوٹ ہو یا سرکاری ایک نصاب کا نفاذ ناگزیر ہوچکا ہے لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کیلئے خصوصی اور ہنگامی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے جس میں معاشرے کے تمام ذمہ دار افراد اور خصوصاً پڑھی لکھی خواتین کو اپنا کردار مزید فعال کرنا ہوگا ماؤں کے تعلیم یافتہ ہوئے بغیر قوموں کا تعلیم یافتہ ہونا ناممکن ہے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت رحمت بلوچ نے کہا کہ صوبے کے تمام اداروں کی کارکردگی زوال پذیر تھی جسے فعال کرنے میں وقت اور عوام کے تعاون کی ضرورت ہے گذشتہ دس سالوں سے محکمہ صحت کی مشینری خریدنے کے فنڈز ضائع ہورہے تھے پہلی دفعہ میں نے 8ماہ کے اندر صوبہ بھر کے صحت کے مراکز کی مشینری کی خریداری کا 80فیصد کام مکمل کرلیا طویل عرصے سے خراب ایم آر آئی اور ایجنیو گرافی مشین کو درست کرواکر مریضوں کومفت علاج کی سہولت فراہم کردی گئی ہے خواتین اور نوازئیدہ بچوں کی صحت کو لاحق خطرات کے خاتمے کیلئے محکمہ صحت کی پوری ٹیم میری سربراہی میں شب وروز مصروف عمل ہے عوام کے تعاون سے اور پارٹی کی قیادت کی رہنمائی سے صوبے کی تمام خواتین کو صحت کی مفت سہولیات کی فراہمی کیلئے پرعزم ہوں ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ممبر صوبائی اسمبلی یاسمین لہڑی نے کہاکہ نیشنل پارٹی خواتین کو زندگی کی تمام شعبوں میں فعال کردار ادا کرنے کیلئے پلیٹ فارم فراہم کررہی ہے ایس پی او اور نیشنل پارٹی کے تعاون سے خواتین کی صلاحتیوں کو نکھارنے اور ان کو اپنے حقوق کی بات کرنے کا شعور دینے کا سفر 20سال سے جاری ہے ایس پی او کے تعاون سے بے شمار خواتین تعلیم کے زیور سے آراست ہوکر زندگی کے مختلف شعبوں میں اپنی صلاحتیوں کو مظاہرہ کررہی ہے اور ملک اور صوبے کا نام روشن کررہی ہے خواتین ماں بہن بیٹی اور بیوی کے کردار کیساتھ پروفیشنل زندگی میں بھی اہم کارنامے سرانجام دے رہی ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ خواتین کو بطور انسان تسلیم کرتے ہوئے انکو نیچا دکھانے کے بجائے ان کو ساتھ چلانے کی کوشش کی جائے جس سے کسی کی عزت میں فرق نہیں پڑے گا نیشنل پارٹی سینٹرل کمیٹی کے ممبر شازیہ لانگو نے کہا کہ عورتوں کا دن منانے کا مقصد ہرگز یہ نہیں کہ ہم مردوں کو نیچا دکھانا چاہتے ہیں بلکہ خواتین کے عالمی دن منانے کا مقصد اپنے آپ کو منوانے اور اپنی صلاحتیوں کے اظہار کے مواقع کے اصول کی آواز کو بلند کرنا ہے عورت مخالف معاشرتی رویوں کے باوجود عورت اپنے کردار کو منوانے میں کامیاب ہوتی دکھائی دے رہی ہے والد بھائی اور باپ اور شوہر کا ہاتھ بٹھانے کیساتھ عملی زندگی کے سفر میں اہم کارنامے سرانجاام دے رہی ہے نیشنل پارٹی اور ایس پی او نے عام عورت کو اپنے صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کا ہنر سکھایا ہے ایس پی او نے خواتین کی ترقی اور فلاح اور بہبود کیساتھ سیاسی عمل میں خواتین کے کردار کو مزید وسعت دینے کیلئے اہم کردار ادا کیا ہے ایس پی او کے وائس چیئرپرسن زنیت یعقوب نے کہاکہ بلوچستان میں خواتین کی زندگی دیگر صوبوں کی خواتین کی نسبت انتہائی پستہ ہے اس کے باوجودمیں خراج تحسین پیش کرتی ہوں ان خواتین کو جو صوبے کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے کے باوجود اپنی محنت اور لگن سے تعلیم کے حصول کے بعد صوبائی سطح ملکی سطح اور عالمی سطح پر اپنے آپ منوانے میں کامیاب ہوئی ہے ایس پی او کے صوبائی سربراہ مختیار احمد چھلگری اور سینئر پروگرام منیجر امداد احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ایس پی او کے پلیٹ فارم سے سیاسی پارٹیوں کو عوام کی فلاح وترقی اور خصوصاً خواتین کی تعلیم وتربیت اور ترقی کے مواقعوں کی فراہمی کے حوالے سے بنایا گیا پلیٹ فارم انتہائی سود مند ثابت ہوا ہے اس نیٹ ورک میں صوبے کی 10سیاسی پارٹیاں شامل ہیں جنہوں نے صوبے میں برداشت کے کلچر کو فروغ دیا ہے اور ظلم اور زیادتی اور خصوصاً عورتوں کیساتھ معاشرتی رویوں کو بدلنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اس موقع پر نصیرآباد کی حبیبہ بی بی زیارت کی رحمت بی بی اور سبی کی فوزیہ لونی اور کوئٹہ کی شاہشاہ مگسی نے جسمانی معذوری کے باوجود کامیابی کے سفر کے بارے میں اپنی کامیاب کہانی شرکاء کو سنائی تقریب کے اختتام پر تمام حاضرین نے ایس پی او کو بیس سال مکمل کرنے پر مبارک باد دی اور اس کے کردار کو سراہا ۔

بلوچستان کی معروف شاعرہ جہاں آراء تبسم مہوش نذر بڑیچ ،اکبر بلوچ ،سمیت ضلعی تنظیموں کے نمائندوں نے ایس پی او کیساتھ گزارے گئے بیس سال کے بارے میں شرکاء کو بتایا ۔

متعلقہ عنوان :