حکمران آئین پر عمل کریں، طالبان سے ہم کرا دیں گے ،پروفیسر ابراہیم ، امن کو ترجیح دینی چاہیے، آئین کی بحث الگ ہے ، آئین کی بحث فی الحال نہیں چھڑنی چاہیے ، میڈیا سے گفتگو
جمعہ 7 مارچ 2014 19:39
چار سدہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7مارچ۔2014ء) طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن پروفیسر ابراہیم نے کہا ہے کہ حکمران آئین پر عمل کریں، طالبان سے ہم کرا دیں گے۔ ورکروں سے گفتگو اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پروفیسر ابراہیم نے کہاکہ امن کو ترجیح دینی چاہیے، آئین کی بحث الگ ہے۔ آئین کی بحث فی الحال نہیں چھڑنی چاہیے۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ فوج کو مذاکراتی عمل کا حصہ بنانا ہمارا مطالبہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت سمجھتی ہے کہ فوج کو مذاکراتی عمل کا حصہ بنایا جائے تو ہمیں اعتراض نہیں، حکومتی کمیٹی کو شاید احساس ہوگیا کہ ان کے پاس مکمل اختیار نہیں۔پروفیسر ابراہیم نے کہاکہ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ مذاکراتی عمل میں ان اداروں کو شامل کیا جائے جو عملی فیصلے کرنے کی پوزیشن میں ہوں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ترجمان پاک فوج نے سانحہ 9 مئی کی ویڈیوایک بارپھرقوم کودکھا دی
-
9 مئی واقعات، کور کمانڈر حملہ کیس میں مزید 10 ملزمان کی ضمانت منظور کر لی گئی
-
9 مئی کے کرداروں کی سزا کا فیصلہ آئین اور قانون کرے گا
-
جرمن حکومت کا ملک سے بےخانمانی کے مکمل خاتمے کا منصوبہ
-
گندم بحران سے متعلق صحت مند بحث کی بجائے بس تنقید ہورہی ہے
-
عوام پر ایک اور "بجلی بم" گرانے کی تیاریاں
-
پاکستان: آئی ایم ایف مشن کے دورے سے قبل ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے پر غور
-
پارٹی کا انتخابی نشان لینے میں ناکام رہنے والا نااہل پارٹی کو بےنشان کرگیا
-
کہتے7 فیصد لوگوں نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا،جھوٹ کی بھی کوئی حد ہوتی ہے
-
ترجمان پاک فوج کا بیان تضادات سے بھرپور ذہن کی غمازی کر رہا تھا، رؤف حسن
-
پنجاب بھر میں شراب و بیئر صرف پرمٹ ہولڈرز کو ملے گی
-
صوبائی وزراء صحت خواجہ عمران نذیر اور خواجہ سلمان رفیق کی زیر صدارت اجلاس
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.