وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کوہاٹ میں ڈینٹل کالج کی منظوری دیدی، ایم بی بی ایس و اعلیٰ خصوصی تعلیم و تربیت سمیت علاج کی تمام سہولیات سے مزین ہو گا، پرویز خٹک

جمعہ 7 مارچ 2014 19:09

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7مارچ۔2014ء) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کوہاٹ میں تمام سہولتوں سے آراستہ ڈینٹل کالج کی منظوری دی ہے اُنہوں نے اس مقصد کیلئے درکار اضافی بلڈنگ اور فنڈ کے فوری بندوبست کا حکم بھی جاری کیا ہے خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے زیر انتظام انسٹیٹوٹ آف ڈینٹل سائنسز کے نام سے یہ کالج دانتوں کے امراض پر ایم بی بی ایس و اعلیٰ خصوصی تعلیم و تربیت کے علاوہ علاج کی تمام سہولیات سے بھی مزین ہو گا جس کی بدولت جنوبی اضلاع کی لاکھوں آبادی کے علاوہ پاڑا چنار اور میرانشاہ سمیت فاٹا اور نظام پور و اٹک کے اطراف سے دانتوں کے عمومی و ایمرجنسی علاج کیلئے لائے جانے والے مریض بھی مستفید ہو سکیں گے اس ضمن میں وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت سی ایم سیکرٹریٹ پشاور میں اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزیر صحت شوکت یوسفزئی ، خیبرمیڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد حفیظ الله، کنٹرولر ڈاکٹر فضل محمود، سیکرٹری اعلیٰ تعلیم فرح حامد، سپیشل سیکرٹری ہیلتھ اکبر خان اور محکمہ خزانہ و قانون کے دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی اجلا س میں کالج کے قیام میں درپیش مشکلات اور ضروریات کا جائزہ لیا گیا جبکہ وزیر اعلیٰ نے ان کے فوری ازالے کی ہدایت کی واضح رہے کہ کوہاٹ ٹاؤن شپ میں خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے ماتحت ایم بی بی ایس تک تعلیم کیلئے فیکلٹی پہلے سے قائم تھی تاہم دانتوں کے امراض کی تشخیص و علاج کی سہولیات نہ ہونے کے سبب مریضوں کو پشاور کے بڑے ہسپتالوں میں ریفر کیا جاتا تھا جبکہ پشاور کے بڑے ہسپتالوں میں مریضوں کے رش کے علاوہ کوہاٹ ٹنل اکثر بند ہوجانے کے سبب جنوبی اضلاع اور فاٹا کے مریضوں کو راستے سے واپس بھی لوٹنا پڑ تا تھا اسی طرح جنوبی اضلاع میں امراض دندان کے میڈیکل طلباء کیلئے بھی علاقائی سطح پر کالج کی اشد ضرورت محسوس کی جارہی تھی جس کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر ا علیٰ نے اہل علاقہ کا یہ دیرینہ مسئلہ حل کرنے کی راہ ہموار کی پرویز خٹک نے کوہاٹ ٹاؤن شپ میں موجودہ ڈینٹل فیکلٹی کے قریب فرنٹیر ایجوکیشن فاؤنڈیشن اتھارٹی (فے فا)کی عمارت کالج کیلئے بروئے کار لانے کی منظوری دیتے ہوئے محکمہ اعلیٰ تعلیم کوفوری کاروائی کی ہدایت کی جبکہ کالج میں 75 ڈینٹل چیئرز اور 20 بستروں کے نئے وارڈ کے قیام کیلئے درکار ساڑھے آٹھ کروڑ روپے کا فنڈ جاری کرنے کے احکامات بھی دیئے جس کی بدولت فیکلٹی کو کالج میں بدلنے کیلئے پاکستان میڈیکل ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی ) کی لازمی شرط پوری ہونے کے علاوہ روزانہ سینکڑوں مریضوں کے چیک اپ و علاج اور 20 بستروں کے وارڈ میں سیریس مریضوں کو داخل کرنے کی سہولت بھی دستیاب ہو جائے گی انسٹیٹوٹ میں ڈینٹل سرجری کی 9 سپیشلٹی اور دانتوں کے کینسر و پھوڑوں کے علاوہ بچوں کے پیدائشی امراض اورٹیڑھے دانتوں کے علاج، تدریس اور ریسرچ کی تمام سہولیات بھی مہیا ہو جائیں گی اسی طرح کالج کے دونوں بلاکوں کے درمیان واقع کے ڈی اے ڈی ایچ کیو ہسپتال کے مریضوں کو بھی اضافی سہولت میسر ہو گی کیونکہ اس ڈویژنل سطح کے ہسپتال میں ڈینٹل وارڈ نہ ہونے کی وجہ سے حادثات میں زخمی مریضوں کے دانتوں کی سرجری وغیرہ جیسی ایمرجنسی کیلئے بھی مریضوں کو پشاور یا پنجاب بھیجنا پڑ تا تھا وزیر اعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میڈیکل کالج کا قیام ہماری حکومت کے ہیلتھ ایمرجنسی پروگرام کا حصہ ہے جسکی بدولت جنوبی اضلاع میں دانتوں کے علاج و تدریس کی ضروریات بیک وقت پوری ہو جائیں گی اُنہوں نے کہا کہ عوام کی صحت اور معیار تعلیم کی بہتری موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گااور جہاں جہاں ایسے اداروں کے قیام کی ضرورت ہو گی وہاں یہ ضروریات ہنگامی بنیادوں پر پوری کی جائیں گی اور اس ضمن میں وسائل کی کمی آڑے نہیں آنے دی جائے گی تاہم اُنہوں نے کہا کہ ہماری حکومت جذباتی اور کھوکھلے اقدامات کی بجائے حقیقت پسندانہ بنیاد پر فیصلے کرے گی اورجہاں نظام کی تبدیلی اور کرپشن کے خلاف جہاد جاری رکھا جائے گا وہاں ہر مرحلے پر عوامی مفاد اور فلاح و بہبود کو بھی پیش نظر رکھا جائے گا۔