یو ایس ایڈ نے کرم تنگی ڈیم کے پہلے مرحلے کی تعمیر کیلئے 8 کروڑ 10 لاکھ ڈالر دینے پر رضامندی ظاہر کر دی، دو سال کی مدت میں پہلے مرحلے کی تعمیر سے16 ہزار 380 ایکڑ اراضی زیرکاشت آئے گی، 19 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی ،شمالی وزیرستان میں واقع کرم تنگی ڈیم دو مراحل میں تعمیر کیا جائے گا ، منصوبے کے دوسرے مرحلے پر بھی جلد کام شروع ہوجائے گا

جمعہ 7 مارچ 2014 18:42

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7مارچ۔2014ء) پانی اور پن بجلی کے اہم منصوبوں کیلئے مالی انتظامات کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت کے طور پر یو ایس ایڈنے کرم تنگی پراجیکٹ کے پہلے مرحلے کی تعمیر کیلئے واپڈا کو8کروڑ 10لاکھ ڈالرگرانٹ مہیا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔کرم تنگی ڈیم وفاقی حکومت کی سستی پن بجلی پیدا کرنے اور زرعی مقاصد کیلئے پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ ایکنک نے گذشتہ جمعرات کو منعقدہ اپنے اجلاس میں12 ارب 66 کروڑ 20لاکھ روپے کی لاگت سے کرم تنگی ڈیم کے پہلے مرحلے کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔ منصوبے کا پہلا مرحلہ آبپاشی کیلئے کے ٹو ویئر اور پن بجلی کیلئے پاور ہاؤس کی تعمیر پر مشتمل ہے، جو دو سال کی مدت میں مکمل ہوگا۔

(جاری ہے)

پہلے مرحلے کی تکمیل پر 16 ہزار 380 ایکڑ اراضی زیرکاشت آئے گی اور 19 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔

اس کے علاوہ 48 ہزار 500لوگوں کو روزمرہ استعمال کیلئے پانی کی سہولت بھی میسر آئے گی۔ منصوبہ کے پہلے مرحلے سے فوائد کا اندازہ ڈیڑھ ارب روپے سالانہ ہے۔کرم تنگی ڈیم پراجیکٹ شمالی وزیرستان میں تعمیر کیا جائے گا۔ واپڈا نے اس منصوبہ کو دو مراحل میں تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ منصوبے کے دوسرے مرحلے پر بھی جلد کام شروع کر دیا جائے گا۔کرم تنگی ڈیم پراجیکٹ شمالی وزیرستان میں دور دراز علاقوں سے غربت کے خاتمے اور آبپاش زراعت کے ذریعے سماجی اور اقتصادی ترقی کیلئے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔

کرم تنگی ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 12 لاکھ ایکڑ فٹ ہے جس سے 3 لاکھ 63 ہزار ایکڑ زمین زیرکاشت لائی جائے گی۔ کرم تنگی ڈیم کے دونوں مراحل کی تکمیل سے مجموعی طور پر 83اعشاریہ 4 میگاواٹ پن بجلی بھی حاصل ہوگی۔