سندھ کے سنیئر وزیر تعلیم نثاراحمد کھوڑو کی زیر صدارت محکمہ تعلیم کے افسران کا اجلاس،محکمہ تعلیم میں جعلی شناخت پرتنخواہوں کے اجراء کو روکنے اور ملازمین کی تصدیق کے لیے ملازمین کی تفصیلات طلب

جمعرات 6 مارچ 2014 20:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6مارچ۔2014ء) سندھ کے سنیئر وزیر تعلیم نثاراحمد کھوڑو کی زیر صدارت محکمہ تعلیم کے افسران کا اجلاس، محکمہ تعلیم میں جعلی شناخت پرتنخواہوں کے اجراء کو روکنے اور ملازمین کی تصدیق کے لیے اے جی سندھ اور ٹریزی سے ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ کیڈر کے حقیقی ملازمین کی تفصیلات اور پیرول لسٹ طلب کرنے کا فیصلہ ۔ سنیئر وزیر تعلیم نثاراحمد کھوڑو نے سوالاکھ سے زائداساتذہ اور اربوں روپے کے بجٹ ہونے کے باوجودچار ہزار اسکول بند ہونے، اسکولوں پر قبضہ ہونے اور اسکولوں میں سہولتیں نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انھیں ہر حال میں سندھ بھر میں تمام اسکولز فنکشنل چاہیے اور اس حوالے سے افسران کی وضاحتیں قبول نہیں ہیں۔

بند اسکول کھلوا کے ہی رہوں گا۔

(جاری ہے)

نتائج نہ دینے والے افسران کو گھر بھیجا جائے گا۔ان خیالا ت کا اظہار انھوں نے جمعرات کو سندھ اسمبلی کی کمیٹی روم میں محکمہ تعلیم سندھ کے ڈائریکٹر ز، ای ڈی اوزکے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا ۔ اجلاس میں محکمہ تعلیم کے سیکریٹری سمیت آر ایس یو کی چیف پروگرام مینجر صبا ء مشتاق نے بھی شرکت کی۔انھوں نے کہا کہ اسکول مینجمنٹ کمیٹی اور اسکول اسپیسیفک بجٹ ہونے کے باوجود اسکول میں پینے کے پانی سمیت دیگر سہولیات کیوں نہیں موجود ہیں اور فنڈکہاں خرچ ہورہے ہیں اور اسکولوں کی حالت کیوں خراب ہے۔

انھوں نے کہا کہ ان تمام فنڈز کی شفاف مانیٹرنگ کی جائے گی اور اسکولوں کی بہتری کیلیئے جاری ہونے والے فنڈز میں کرپشن نہیں ہونے دونگا۔انھوں نے افسران کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ ۶ ماہ کے دوران خرچ کیے گئے ایس ایم سیز اور ایس ایس بی فنڈزکی تفصیلات فراہم کی جائیں ۔انھوں نے کہا کہ جن اسکولوں میں انرولمنٹ کم ہیں تو پھر ان اسکولوں میں اساتذہ زیادہ کیوں مقرر ہیں اور جہا ں انرولمنٹ زیادہ ہیں تو وہاں اساتذہ کم کیوں ہیں اسلیئے جہاں اساتذہ زیادہ ہونگے ان کاوہاں سے تبادلہ نان فنکشنل اسکولوں میں مقرر کیا جائے گا تاکہ وہ اسکولز بھی کھل سکیں ۔

انھوں نے کہا کہ اسکولوں کی مانیٹرنگ اور بند اسکولوں کو کھلوانے کے لیے ضلعی سطع پر مانیٹرنگ کمیٹیاں قائم کی جائیں گی ۔انھوں نے افسران کو ہدایت کی کہ این ٹی ایس ٹیسٹ پاس جے ایس ٹی اور پی ایس ٹی کی بھرتیاں جلد مکمل کرنے کیلیئے ایک ہفتہ کے اند رڈی آرسی رپورٹ جمع کرائی جائے اور رپورٹ جمع نہ کرانے والے اضلاع کے ڈی ای اوز کو ہٹایا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :