چیئرمین سید خورشید شاہ کی زیر صدارت پبلک ا کاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس

جمعرات 6 مارچ 2014 18:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6مارچ۔2014ء) نیسپاک نے 3سال میں ایک ارب 19کروڑ روپے گاڑیاں کرائے پر لینے جبکہ ساڑھے 14کروڑ روپے اسٹیشنری پر خرچ کر ڈالے ، پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی نے سیکریٹری پانی وبجلی سے 3 ماہ میں تحقیقاتی رپورٹ طلب کر لی۔ پبلک ا کاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سید خورشید شاہ کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا جس میں وزارت پانی و بجلی کے ذیلی ادارے نیسپاک کے سال2009 سے 2012 تک کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔

آڈٹ حکام کے مطابق نیسپاک اپنے منافع سے ایک پیسہ بھی حکومت کو نہیں دیتا جو کماتا ہے اپنے افسروں اور ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے اور دیگر اخراجات پر لگا دیتا ہے۔ نوید قمر نے کہا کہ نیسپاک کے ملازمین کی تنخواہیں تو حکومت بھی اچھی بڑھاتی ہے ، پھر ادارہ اس میں مزید اضافہ کیوں اور کیسے کرتا ہے۔

(جاری ہے)

2009سے 2011تک نیسپاک کے 70افسروں کو میرٹ سے ہٹ کر جنرل منیجر کے عہدوں پر ترقی دی گئی جس سے خزانے پر 22کروڑ روپے کا بوجھ پڑا۔

نیسپاک نے 2011اور 2012میں 582 افسروں کو ترقی دی جس سے خزانے پر 32کروڑ روپے کا بوجھ پڑا ، اور اس حوالے سے ریکارڈ بھی فراہم نہیں کیا جا رہا۔ نیسپاک نے بغیر اشہار دیئے 2010سے 2012تک 569مشیر بھرتی کئے جس سے خزانے پر 44کروڑ روپے کا بوجھ پڑا، جب کہ وفاقی وزیر کی منظوری کے بغیر 27من پسند افراد کو وائس صدر کے عہدوں پر ترقی بھی دی گئی۔آڈٹ حکام نے بتایا کہ وفاقی وزراء اکانومی کلاس میں سفر کرتے ہیں جبکہ نیسپاک اور دیگر سرکاری کمپنیز کے بورڈسربراہان بزنس پلس میں سفر کرتے ہیں ، انہیں روکا جائے۔

کمیٹی نے سابق ایم ڈی نیسپاک اسد آئی اے خان کے دور میں ایم ڈی کی رہائش کے لیے ڈی ایچ اے میں 4 کروڑ روپے کا گھر خریدنے کی ر پورٹ بھی طلب کرلی ۔چیئرمین کمیٹی نے نیسپاک کے ماہانہ 30کروڑ روپے اخراجات پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ادارہ اپنے اخراجات کم کرے۔نیسپاک حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پنجاب حکومت سمیت مختلف سرکاری اداروں کی طرف ان کے 4ارب روپے بقایا جات ہیں جب کہ بیرون ملک منصوبوں سے منافع کم ہو گیا ہے۔کمیٹی نے وفاقی سیکریٹری پانی وبجلی کو ہدایت کی ہے کہ وہ نیسپاک کے آڈٹ اعتراضات سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ 3 ماہ میں پیش کریں اور سابق ایم ڈی نیسپاک کو بھی بلا کر پوچھیں کہ آڈٹ حکام کو ریکارڈ کیوں پیش نہیں کیا۔

متعلقہ عنوان :