اسلام آباد کچہری حملے میں جاں بحق ہونیوالوں کی پوسٹمارٹم رپورٹس پولیس کے حوالے کردی گئیں،حملہ آور تربیت یافتہ تھے، معلوم تھا جسم کے کسی حصے پر گولی لگنے سے موت واقع ہوسکتی ہے‘ ترجمان اور ایڈ منسٹریٹر پمز ہسپتال

بدھ 5 مارچ 2014 00:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5مارچ۔2014ء) اسلام آباد کے ایف ایٹ سیکٹر کی کچہری حملے میں جاں بحق ہونیوالوں کی پوسٹمارٹم رپورٹس پولیس کے حوالے کردی گئیں، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج رفاقت اعوان کو ایک سے 2 فٹ کے فاصلے سے گولیاں ماری گئیں ، حملہ آوروں کی عمروں کا تعین ایکسرے رپورٹوں سے کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

پمز ہسپتال کی ترجمان ڈاکٹر عائشہ نے ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر الطاف حسین کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ حملہ آوروں کے اعضا ء2 پلاسٹک بیگز میں ہسپتال لائے گئے تھے، ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے نمونے لیبارٹری کو بھجوادیئے ہیں، کیس چونکہ سنگین نوعیت کا ہے اس لئے 2 ریڈیالوجسٹ مل کو حتمی رپورٹ تیار کریں گے۔

ڈاکٹر الطاف حسین نے بتایا کہ پمز میں اس وقت ایف ایٹ حملے کے 23 زخمی زیر علاج ہیں، جن میں سے ایک آئی سی یو اور ایک سی سی یو میں داخل ہے۔پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق زیادہ اموات جسم کے اوپری حصے میں گولیاں لگنے سے ہوئی ہیں، حملہ آوروں نے 8 سے 10 فٹ کے فاصلے سے فائرنگ کی، حملہ آور تربیت یافتہ تھے، جنہیں معلوم تھا کہ جسم کے کس حصے پر گولی لگنے سے موت واقع ہوسکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :