متنبہ کر چکا ہوں پارلیمنٹ یا اسکے ہاسٹلز پر طالبان کی جانب سے حملے کا شدید خطرہ موجود ہے ‘ شیخ رشید، کمیٹیوں کا معاملہ ختم ہو گیا ،نئی کمیٹیاں بنیں گی جس میں فوج ڈرائیونگ سیٹ پر ہو گی ، نواز شریف انا رکھنے اور ون مین شو ہو چکے ہیں،جو فوج کے گھونسلے سے سے پیدا ہوئے ہیں وہ نیک پروین ،پانچ سات مرتبہ رکن اسمبلی بننے کے بعد ساتھ دینے والوں کو بد معاش ترین کہا جاتا ہے،سربراہ عوامی مسلم لیگ کاانٹرویو

بدھ 5 مارچ 2014 23:31

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5مارچ۔2014ء) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو متنبہ کر چکا ہوں کہ پارلیمنٹ یا اسکے ہاسٹلز پر طالبان کی جانب سے حملے کا شدید خطرہ موجود ہے ، کمیٹیوں کا معاملہ اب ختم ہو گیا ہے اور نئی کمیٹیاں بنیں گی جس میں فوج ڈرائیونگ سیٹ پر ہو گی ، اتنی مقدس جگہ پر رہنے کے باوجود نواز شریف میں تبدیلی نہیں آئی بلکہ وہ انا رکھنے والے اور ون مین شو ہو چکے ہیں جو انکے لئے انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے، ایم کیو ایم او رطالبان کی آخری لڑائی کراچی میں ہو گی ، فوج کو اگر ملک اور جمہوریت میں سے ایک کو بچانا پڑا تو وہ ملک کو بچائے گی۔

ایک انٹر ویو میں شیخ رشید نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات کے معاملے پر تمام اسٹیک ہولڈرز ایک پیج پر نہیں اور حکومت او رفوج کی سوچ بھی ایک نہیں ۔

(جاری ہے)

کمیٹیوں کا معاملہ اب ختم ہو گیا ہے ، نئی کمیٹیاں بنیں گی جس میں گورنر اور وزیر اعلیٰ خیبر پختوانخواہ او ر وزیر داخلہ بھی شامل ہوں گے لیکن اس میں فوج ڈرائیونگ سیٹ پر ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ چار ماہ سے کہہ رہا ہوں کہ اسلام آباد کا چپہ چپہ غیر محفوظ ہے ۔

میں نے اسمبلی میں کھڑے ہو کر یہ بات کہی کہ پارلیمنٹ اور اسکے ہاسٹلز پر طالبان کے حملے کا خطرہ موجود ہے تو میرا مذاق اڑایا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ جمشید دستی کے معاملے کو مزید نہ بڑھایا جائے کیونکہ گندے کپڑے بیچ چوراہے دھونے کا کوئی فائدہ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ فوج کبھی سرخ سگنل پر نہیں رکتی اور وہ ہر وقت ہر کام کے لئے تیار رہتی ہے ۔

فوج آپریشن کے لئے بھی تیار ہے اور وہ پہلے بھی تیار تھی اور اسے رہنا بھی چاہیے ۔ زلزلہ ،طوفان ، سیلاب سمیت دیگر آفات میں بھی فوج کا کردار سب سے پہلے ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ذاتی طور پر نواز شریف ، شہباز شریف سے بھائیوں جیسے تعلقات ہیں لیکن سیاسی راستے جدا ہو چکے ہیں ۔ نواز شریف اور آصف علی زرداری سے میں خود بہتر ہوں اور عوام مجھے موقع دیں ۔

دونوں ایک دوسرے سے ملے ہوئے اور یہ طے پا چکا ہے کہ سندھ میں پیپلز پارٹی او رپنجاب میں (ن) لیگ ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی میں ہمار ے پاس ایک ہی سڑک ہے ، مری روڈ پر جنگلہ بس سروس کے منصوبے سے امیر بھی غریب ہو جائیں گے ۔ ہر سالہ نالہ لئی دو سو افراد کی جان لیتا ہے میں حکومت سے درخواست کروں گا کہ نالہ لئی کا کوئی حل نکالے ۔ انہوں نے کہا کہ جی کا جانا ٹھہر گیا ہے صبح گیا یا شام گیا ۔انہوں نے کہا کہ جو فوج کے گھونسلے سے پیدا ہوئے ہیں وہ نیک پروین جبکہ جو پانچ سات مرتبہ رکن اسمبلی بننے کے بعد ساتھ دیں انہیں بد معاش ترین کہا جاتا ہے۔