روسی صدرنے یوکرائن سے اپنے فوجی دستے واپس بلالئے،یوکرائن پر حملے کی دھمکی نہیں دی،روسی صدارتی ترجمان…کسی کی بھی بیرونی مداخلت اسے مہنگی پڑے گی ،امریکا

منگل 4 مارچ 2014 19:16

روسی صدرنے یوکرائن سے اپنے فوجی دستے واپس بلالئے،یوکرائن پر حملے کی ..

ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4مارچ۔2014ء) روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے یوکرائن کی ریاست کرائمیا میں فوجی مشقوں میں مصروف روسی فوجی دستوں کو واپسی کا حکم دے دیا، روسی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے صدارتی محل کریملن سے جاری ایک بیان میں کہاکہ یوکرائن کے سابق صدر یانوکووچ نے فوج بھجوانے کیلیے روس کو خط بھی لکھا تھا۔

(جاری ہے)

یانوکووچ نے اپنے خط میں لکھا کہ میں اس صورت حال میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ روسی فیڈریشن کی افواج یوکرائن بھجوا کر قانون کی بالا دستی، امن ، استحکام قائم کرنے اور یوکرائنی عوام کی حفاظت کرنے میں مدد دیں،بیان میں بحراسودمیں موجود روسی بحری بیڑے نے اس امر کی تردید کی کہ اس نے یوکرائنی افواج کو الٹی میٹم دیا ہے کہ وہ ہتھیار ڈال دیں یا پھر روسی حملے کیلیے تیار ہو جائیں،قبل ازیں امریکا نے روس کی طرف سے یوکرائن پر حملے کی دھمکی پر روس کو خبردار کیا کہ ایسی صورتحال میں کریمیا میں کشیدگی کے خطرات بڑھ جائیں گے، ایک امریکی اہلکار نے بتایاکہ امریکا اس سے پہلے اس مقصد کیلیے کوشاں رہا ہے کہ اسے معلوم ہو سکے کہ روس نے یوکرائن کے لیڈروں سے ہتھیار ڈالنے کیلیے کہا ہے بصورت دیگر یوکرائن کو روسی حملے کا سامنا کرنا پرے گا،انہوں نے کہاکہ یہ سچ ہے کہ ایسی صورت میں خطرے کے بڑھنے اور بگاڑ میں اضافے کا ذمہ دار براہ راست روس کو سمجھا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :