کچہری پر حملے کے وقت47 پولیس اہلکار تعینات تھے،رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش

منگل 4 مارچ 2014 11:40

کچہری پر حملے کے وقت47 پولیس اہلکار تعینات تھے،رپورٹ سپریم کورٹ میں ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 4مارچ 2014ء) سپریم کورٹ میں ایف ایٹ کچہری حملے پرازخود نوٹس کی سماعت کے دوران سیکریٹری داخلہ نے ایف ایٹ حملے کی تفصیلی رپورٹ عدالت میں پیش کر دی ۔ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ ازخود نوٹس کی سماعت کررہا ہے۔ چیف جسٹس نے سیکریٹری داخلہ سے استفسار کیا کہ رپورٹ کے مطابق ایف ایٹ کچہری میں 66پولیس اہلکارتعینات ہوتے ہیں،کیا آپ نے چیک کیا گزشتہ روز کتنے اہل کارتھے ۔

(جاری ہے)

سیکریٹری داخلہ ڈاکٹر شاہد نے بتایا کہ کل 47 پولیس اہل کار ڈیوٹی پر تعینات تھے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کتنے پولیس اہل کار مسلح تھے۔ سیکریٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ یہ معلوم نہیں کہ کتنے مسلح تھے لیکن 2 اہل کاروں نے اسلحہ استعمال کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ نہ کوئی حملہ آور زخمی ہوا، نہ کوئی پکڑا گیا،آپ کیسے کہہ سکتے ہیں اسلحہ استعمال ہوا، پہلے اپنے آئی جی سے پوچھیں کہ کل کتنے اہل کار مسلح تھے۔واضح رہے کہ گذشتہ روز اسلام آباد کی ایف ایٹ کچہری پر خودکش حملے میں ایڈیشنل سیشن جج رفاقت حسین اعوان سمیت 11افراد جاں بحق اور 25 زخمی ہوگئے تھے۔ ایک غیر معروف تنظیم احرار الہند نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

متعلقہ عنوان :