حکومت کاپی آئی اے کے ماہانہ ڈیڑھ ارب روپے خسارے پر قابو پانے کے لیے 21 مسافر جہاز لیز پر حاصل کرنے کا فیصلہ،دو جہازقومی فضائی کمپنی کو جولائی جبکہ تیسرا ستمبر یا اکتوبر میں مل جائے گا، بیڑے میں نئے جہازوں کی شمولیت پر ایمسٹردیم، فرینکفرٹ، ہانگ کانگ کے روٹس بحال اور دبئی، ابوظہبی، کویت برطانیہ،کینیڈا اور امریکہ کے لیے پروازوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا، ترجمان پی آئی اے مشہود تاجور

پیر 3 مارچ 2014 22:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3مارچ۔2014ء) حکومت نے پی آئی اے کے ماہانہ ڈیڑھ ارب روپے خسارے پر قابو پانے کے لیے 21 مسافر جہاز لیز پر حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دو جہازقومی فضائی کمپنی کو جولائی جبکہ تیسرا ستمبر یا اکتوبر میں مل جائے گا، بیڑے میں نئے جہازوں کی شمولیت پر ایمسٹردیم، فرینکفرٹ، ہانگ کانگ کے روٹس بحال اور دبئی، ابوظہبی، کویت برطانیہ،کینیڈا اور امریکہ کے لیے پروازوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔

پی آئی اے کے ترجمان مشہود تاجور نے غیر ملکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے 21 جہاز ڈرائی لیز پر حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، اس سلسلہ میں اخبارات میں ٹینڈر جاری کر دیے گئے ہیں دو جہاز جولائی میں پی آئی اے کو حاصل ہو جائیں گے اور تیسرا جہازستمبر یا اکتوبر میں مل جائے گا۔

(جاری ہے)

ہماری کوشش ہے کہ باقی 18 جہاز اس سال کے آخر میں یا اگلے سال کے شروع میں مل جائیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ پہلے مرحلے میں پی آئی اے کے خسارے کو جلد از جلد ختم کیا جائے اور پھر ایسی حکمت عملی متعارف کروائی جائے تاکہ یہ قومی ادارہ نفع کما سکے۔مشہود تاج کا کہنا تھا کہ پی آئی کو ان جہازوں کی وجہ سے ان فضائی روٹس پر پروازیں دوبارہ شروع کرنے میں مدد ملے گی جن پر حالیہ برسوں میں مسافر طیاروں کی کمی کے باعث پروازیں بند کر دی گئی تھیں۔

جیسا کہ ایمسٹردیم، فرینکفرٹ، ہانگ کانگ یا دیگر روٹس کو دوبارہ بحال کریں گے اور نئے روٹس بھی کھولیں گے۔انھوں نے کہا کہ پی آئی اے کی کوشش ہے کہ ان ممالک میں کے لیے پروازوں کی تعداد بڑھائی جائے جہاں بڑی تعداد میں پاکستانی مقیم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منافع بخش روٹس پر جہازوں کی کمی کی وجہ سے ہماری پروازیں کم ہوئی تھی ان ملکوں کے لیے پروازوں کی تعداد کو دوبارہ بحال کیا جائے گا اور اس میں مزید اضافہ بھی کریں گے، جس میں دبئی، ابوظہبی اور کویت کے لیے پروازیں شامل ہیں اس طرح ہم برطانیہ اور کینیڈا اور امریکہ کے لیے بھی اپنی پروازوں کی تعداد میں اضافہ کریں گے۔

ترجمان مشہود تاجور نے بتایا کہ ایک اندازے کے مطابق اس وقت پی آئی اے کو ماہانہ ڈیڑھ ارب روپے تک کے خسارے کا سامنا ہے۔توقع کی جا رہی ہے کہ اگر نئے جہاز طے شدہ وقت کے مطابق قومی فضائی کمپنی کے بیڑے میں شامل ہو گئے تو رواں سال کے آخر تک اس ادارے کے اخراجات اور آمدن میں فرق ختم ہو جائے گا۔