ملک وقوم کی بدقسمتی ہے سیاستدانوں نے ملک کو پستیوں کی طرف دھکیلا ،سابق چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری، سول ،ملٹری اور بیوروکریسی کی ملی بھگت نے آئینی مقاصد اور انسا نی حقوق کی تکمیل میں رکاوٹیں ڈالیں،حکمران ٹولے نے ملک کو اربوں ،کھربوں کا نقصان پہنچایا،رشوت خو ری ،سفارش اوربدعنوانی نے پاکستان کو ابتدائی دور سے ہی ناانصافی کے مہلک مرض میں مبتلا کردیا،لوکل گورئمنٹ کے آزاد وشفاف انتخابات کے انعقاد کے بغیر جمہوریت نامکمل ہے، ہر طرف لوٹ ،گھسوٹ،ناجائز منافع خوری، ذخیرہ اندوزی اور ملاوٹ کا بازار گرم ہے،ڈسٹرکٹ بار خانیوال میں نومنتخب عہدیداروں کی تقریب حلف برادری سے خطاب

ہفتہ 1 مارچ 2014 20:25

خانیوال(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1مارچ۔2014ء) سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمدچوہدری نے کہاہے کہ سول ،ملٹری اور بیوروکریسی کی ملی بھگت نے آئینی مقاصد اور بنیادی انسا نی حقوق کی تکمیل میں رکاوٹیں ڈالی جس کے نتیجہ میں ملک میں کرپشن،رشوت اوربنیادی حقوق کی پامالی آخری حدوں کو چھور ہی ہے ۔وہ گز شتہ روز ڈسٹرکٹ بار خانیوال نومنتخب عہدیداروں کی تقریب حلف برادری میں بطور مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔

انہوں نے کہاکہ سیا ستدانوں ،جاگیر دار وں ،آمروں اورافسر شاہی نے اپنے مفادات کے تحفظ اورحصول کے لیے مان مانیا کی اور جمہوریت کی اصل روح کو مسخ کیا ۔اور بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے۔انہوں نے کہاکہ آمروں نے جمہوریت کی شکل وصورت کو بگاڑا سیاستدان اورعدلیہ بھی اپنے مقاصد کی تکمیل کی خاطر ماروائے آئین اقدامات کی حمایت کرتے رہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ افسر شاہی کا بابا آدام ہی نرالہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ ملک وقوم کی بدقسمتی ہے کہ سیاستدانوں نے ملک کو پستیوں کی طرف دھکیلا اورعدم استحکام دیا۔حکمران ٹولے نے ملک کو اربوں ،کھربوں کا نقصان پہنچایا جس کی وجہ سے قوم کا بچہ بچہ قرضوں کے نیچے دبا ہواہے ۔چند خاندار اورافراد ہی ملک میں سیاہ سفید کے مالک ہے۔رشوت خو ری ،سفارش اوربدعنوانی نے پاکستان کو ابتدائی دور سے ہی ناانصافی کے مہلک مرض میں مبتلا کردیا۔

رشوت خوری کینسر کی شکل اختیار کرچکی ہے اورملک کی اخلاقی ساخت میں دن بدن اپنی جڑیں گہری کررہی ہے۔اورامیر امیرتر اورغریب غریب تر ہوتاجارہاہے۔انہوں نے کہا کہ قائد اعظم اورلیاقت علی خاں کے بعد جاگیردارانہ نظام کے سرخیل پاکستانی سیاستدان، انتظامیہ اور حکومت پر غالب رہے اور ناقابل تلا فی نقصان پہنچایا رہی سہی کسر سول وفوجی بیوروکریسی نے پوری کردی ہے۔

انہوں نے کہاکہ 18سال سے کینٹ کے علاقوں میں بلدیاتی انتخابات کا انعقا د نہیں ہوا۔اور صوبہ بلوچستان کے علاوہ دیگرصوبوں میں آرٹیکل 140/Aکے تحت مقامی حکومتوں کے انتخابات کاانعقاد بھی نہیں ہوا۔لوکل گورئمنٹ کے آزاد وشفاف انتخابات کے انعقاد کے بغیر جمہوریت نامکمل ہے۔اعلیٰ عدالتوں میں شفاف انتخابات کے انعقا د اور جعلی ووٹوں کے تدارک پر زوردیا لیکن کوئی توجہ نہیں دی گئی۔

انہوں نے کہاکہ اس سے زیادہ المیہ کیاہوگا کہ ہمارے سکولوں کی عمارتوں میں جانور باندھے جاتے ہیں اور یہ عمارتیں وڈیروں،جاگیرداروں ،سیاستدانوں اور غیرقانونی عناصر کی آماجگاہوں اورمہما ن خانوں کے طو ر پر استعمال ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہر طرف لوٹ ،گھسوٹ،ناجائز منافع خوری، ذخیرہ اندوزی اور ملاوٹ کا بازار گرم ہے اور با ب اختیار نے ان تمام مسائل پر مجرمانہ خاموشی اختیارکررکھی ہے۔

تقریب سے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج خانیوال احمدنواز رانجھا نے خطاب کر تے ہوئے کہاکہ آئینی حدود میں رہتے ہوئے قانون پر عمل درآمد کرانا ہمارے فرائض منصبی میں شامل ہے۔عام لوگوں کی بہتری کے لیے آئین وقانون کی بالادستی اورعمل داری کو یقینی بنانا ہوگا۔تقریب سے ڈسٹرکٹ بار خانیوال کے صدر رائے محمدیوسف کھرل نے کہاکہ آزاد عدلیہ ، رولز آف لاء قائم کرکے ہی ملک وقوم کی تقدیر کو سنوارا جاسکتاہے۔

ڈسٹرکٹ بار کے جنرل سیکرٹری مہر افتخار احمدنکیانہ نے خطاب کرتے ہو ئے کہاکہ وکلاء کی تاریخی جدوجہد کے نتیجہ میں آج ملک میں عدلیہ آزاد ہے اور آئین وقانون کی بالادستی قائم ہے ۔انہوں نے افتخار محمد چوہد ری کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ افتخار محمدچوہدری نے لازوال قربانی دے کر عدل وانصاف کے پرچم کو سرنگوں ہو نے سے بچایا۔

قبل ازیں افتخار محمدچوہدری نے نومنتخب عہدیداروں سے حلف لیا ۔تقریب میں لاہور، ملتان، ساہیوال،وہاڑی، خانیوال ،جہانیا ں ،کبیروالہ سے اراکین عدلیہ اوروکلاء نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔تقریب میں تلاوت قرآن پاک قاری کریم بخش اور نعت شیخ جا وید ایڈووکیٹ ،اسد علی ہراج ایڈووکیٹ نے پیش کی جبکہ تقریب میں اسٹیج سیکرٹری کے فرائض جنرل سیکرٹری ڈسٹرکٹ بار مہر افتخار احمدنکیانہ نے سرانجام دئیے۔ تقریب میں سینکڑوں کی تعداد میں وکلاء، سول سوسائٹی،صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔شرکاء کے اعزاز میں پرو قار ظہرانہ دیاگیا۔