ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی پاکستان اور لندن کے اراکین کا مشترکہ اجلاس،اجلاس میں قومی اسمبلی میں پیش کی گئی قومی سلامتی پالیسی پر تفصیلی غوروخوض اور بحث ومباحثہ کیا گیا

جمعرات 27 فروری 2014 22:37

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26 فروری ۔2014ء) متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی پاکستان اور لندن کے اراکین کا مشترکہ اجلاس ہو ا جس میں قومی اسمبلی کے ایوان میں وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کی جانب سے پیش کی گئی قومی سلامتی پالیسی پر تفصیلی غوروخوض اور بحث ومباحثہ کیا گیا۔ اجلاس میں کہاگیا کہ ستمبر2013ء کو وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف کی صدارت میںآ ل پارٹیز کانفرنس منعقد ہوئی تھی ، اس کے بعد سے آج 26 فروری 2014ء کے دن تک حکومت ،ملک میں جاری دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے کسی بھی حتمی فیصلہ پر پہنچنے سے قاصر رہی ہے ۔

اجلاس میں کہاگیا کہ پوری قوم اس امید کے ساتھ قومی اسمبلی کے اجلاس پرنظریں لگائے بیٹھی تھی کہ آج حکومت کی جانب سے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے کسی ٹھوس حکمت عملی کا اعلان کیاجائے گا۔

(جاری ہے)

لیکن وفاقی وزیرداخلہ نے قومی اسمبلی میں اپنی تقریرکے دوران قومی سلامتی پالیسی کے حوالہ سے جو تین نکاتی ایجنڈا پیش کیا ہے اسے پڑھنے اور باربار بحث ومباحثے کے بعد رابطہ کمیٹی اس نتیجے پر پہنچی کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہ کرنے کے سبب ایسا لگتا ہے کہ حکومت ،کنفیوژ ڈاٹ کام (Cofuse.com)کے مرض میں شدت کے ساتھ مبتلا ہے یہی وجہ ہے کہ وہ قوم کو دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے کوئی واضح اور ٹھوس لائحہ عمل نہیں دے سکی ہے ۔

رابطہ کمیٹی نے ملک بھر کے دانشوروں سے اپیل کی کہ وہ ذرائع ابلاغ کے ذریعہ وزیراعظم صاحب کو قومی سلامتی کے بارے میں پالیسی بنانے میں صائب مشورے دیکر حکومت کی مدد کریں اور ثواب دارین حاصل کریں۔