سندھ ہائی کورٹ،ایم کیو ایم کے کارکن عادل کے مبینہ ماورائے عدالت قتل کیخلاف درخواست پرڈی جی رینجرز ،آئی جی سندھ سمیت دیگرکو نوٹس جاری

جمعرات 27 فروری 2014 19:11

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26 فروری ۔2014ء) سندھ ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم کے کارکن عادل کے مبینہ ماورائے عدالت قتل کے خلاف درخواست پرڈی جی رینجرز ،آئی جی سندھ ،کراچی پولیس چیف سمیت دیگر مدعاعلیہان کو 13 مارچ کیلئے نوٹس جاری کردیئے ہیں۔چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی۔متحدہ قومی موومنٹ کی نسرین جلیل اور مقتول عادل کے بھائی عبدالصمد نے ماورائے عدالے قتل کے خلاف درخواست دائر کر رکھی ہے۔

(جاری ہے)

دوران سماعت ایم کیو ایم کے وکیل عامر منسوب قریشی نے موقف اختیار کیا کہ ایم کیو ایم کے 15 ہزار سے زائد کارکن ماورائے عدالت قتل کئے جا چکے ہیں۔حالیہ ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران 45 کارکن کارکن تا حال لا پتہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ خفیہ ایجنسیوں کے حراستی مراکز کو غیر قانونی قرار دیا جائیانہو ں نے تحفظ پاکستان آرڈیننس کے 90 روز تک نظر بندی سے متعلق قانون کو غیر قانونی قرار دینے کی استدعا بھی کی انہوں نے کہاکہ عادل کے ماورائے عدالت قتل پر عدالتی انکوائری اور مقدمہ چلایا جائے۔ایم کیو ایم کے وکیل نے کہاکہ کراچی پولیس چیف سمیت دیگر ذمہ داران کو معطل کیا جائے۔عدالت درکخواست گزار کے وکیل کو سننے کے بعد مدعا علیہان کو 13 مارچ کیلئے نوٹسز جاری کردیئے ۔