حکومت سٹیل مل ملازمین سے سوتیلا سلوک کر رہی ہے‘سینیٹر میاں رضا ربانی

جمعرات 27 فروری 2014 16:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27فروری 2014ء ) اپوزیشن کا سینٹ سے سٹیل مل ملازمین کی تنخواہیں ادا نہ کرنے اور سرکاری و نیم سرکاری اداروں سے کنٹریکٹ ملازمین کو فارغ کرنے کے حکومتی اقدام کیخلاف واک آؤ ٹ، وفاقی وزیر امور کشمیر برجیس طاہر کو آزادکشمیر انتخابات میں سیاسی کارکنوں کی ہلاکتوں بارے حکومتی موقف پیش کرنے کی کوشش بھی ناکام بنا دی ، کورم کی نشاندہی کرکے پھر اجلاس ملتوی کروادیا ۔

جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس میں چیئرمین نیئر حسین بخاری کی زیر صدارت اجلاس میں وقفہ سوالات کے بعد نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا کہ حکومت سٹیل مل ملازمین سے سوتیلا سلوک کر رہی ہے ۔ تین ماہ سے ملازمین کو تنخواہ نہیں ملی نہ میڈیکل دیا جا رہا ہے مزدور دل کے دوروں سے مر رہے ہیں کوئی پوچھنے والانہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تنخواہوں کی مد میں حکومت سٹیل مل کو سسبڈی کے بجائے قرض کی صورت رقم فراہم کررہی ہے جس سے سٹیل مل کا قرضہ بڑھ رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے سرکاری و نیم سرکاری اداروں و کارپوریشنوں سے کنٹریکٹ ملازمین کو فارغ کرنے کا نوٹیفیکشن جاری کرنے پر اپوزیشن احتجاج کرتی ہے ۔ حکومت اداروں سے پک اینڈ چوز کرکے غریب ملازمین کو نکال رہی ہے اس پر اپوزیشن ایوان سے ٹوکن واک آؤٹ کرتی ہے ۔ ایوان سے اپوزیشن اراکین کے جاتے ہی وزیر امور کشمیر برجیس طاہر نے آزادکشمیر انتخابات کے حوالے سے دو روز قبل اٹھائے گئے نکات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آزادکشمیر کے ضنمی انتخابات بائیس فروری کو پرامن انداز میں مکمل ہوئے تھے ۔

چوبیس فروری کو پی ایس ایف نے سٹرک پر درخت پھینک کر احتجاج کیا پولیس نے سٹرک کھلوانے کی کوشش کی جس پر مظاہرین اور پولیس میں مڈ بھیڑ ہوئی اور دونوں طرف فائرنگ کی گئی جس میں ایک شخص زخمی ہوا جو بعدازاں ہسپتال میں چل بسا ۔ اس احتجاج اور ہلاکت کو انتخابات سے کوئی تعلق نہیں ۔ ابھی وفاقی وزیر کا بیان جاری تھا کہ اپوزیشن رکن سینیٹر سعید غنی نے ایوان میں آکر کورم کی نشاندہی کر دی ۔

جس پرچیئرمین نیئرحسین بخاری نے گنتی کی ہدایت دی تو ایوان میں حکومت پنجوں پر صرف چودہ اراکین موجود تھے جس پر چئیرمین سینٹ نے اجلاس جمعہ کی صبح دس بجے تک ملتوی کردیا ۔واضح رہے کہ منگل کو بھی اپوزیشن نے سینٹ میں وزیر امور کشمیر کو موقف پیش کرنے سے روکنے کیلئے کورم کی نشاندہی کرکے اجلاس جمعرات تک کے لئے ملتوی کروا دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :