حلقہ پی پی 81 جھنگ کا ضمنی انتخاب مسلم لیگ (ن) کی قیادت کیلئے مقبولیت کا امتحان ثابت ہو گا‘ ارکان اسمبلی کے حلقہ میں ڈیرے

جمعرات 27 فروری 2014 16:12

جھنگ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27فروری 2014ء) :صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی81 جھنگ میں مسلم لیگ (ن) کے سابق ایم پی اے افتخار احمد خان بلوچ کے جعلی ڈگری کی بنیاد پر نااہل ہونے کے بعد 3مارچ بروز پیر کو منعقد ہونے والا ضمنی انتخاب مسلم لیگ (ن) کی قیادت کیلئے مقبولیت کا امتحان ثابت ہو گا جبکہ مسلم لیگ (ن) کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلیوں سمیت دیگر قائدین نے حلقہ میں ڈیرے ڈال دیئے ہیں نیز تحریک انصاف بھی بھرپور مقابلہ کیلئے ڈٹ گئی ہے ۔

پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے میڈیاسے بات چیت کے دوران مسلم لیگ (ن ) پر تمام ضلعی ، ڈویژنل ، صوبائی انتظامیہ و سرکاری مشینری کے مذکورہ ضمنی الیکشن میں غیر قانونی استعمال کاالزام عائد کیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ مال کے چپڑاسی سے لے کر تحصیلدار ، محکمہ تعلیم کے اساتذہ ، پروفیسرز ، پولیس کے تھانیداروں کے ساتھ ساتھ ہر سرکاری ملازم کو مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کی حمایت اور دھاندلی پر مجبور کیاجارہاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ جعلی ڈگریاں لینے اور جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی سمیت بھتہ خوری کرنے ، تعمیراتی و ترقیاتی سکیموں کی آڑ میں اندھیر مچانے والے افراد کو اب عوام بری طرح مسترد کردیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ضمنی الیکشن میں پانی کی طرح روپیہ بہایا جارہاہے مگر پی پی 81کے غیور ووٹرز کے ضمیر کو خریدانہیں جاسکتا۔ انہوں نے کہاکہ عوام اس الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کی پالیسیوں کے خلاف بھرپورنفرت کااظہار کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ اگر 3مارچ کو دھاندلی کرنے یا 11مئی کے انتخاب کی تاریخ دہرانے کی کوشش کی گئی تو اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائیگا۔ انہوں نے حساس پولنگ سٹیشنوں پرفوج تعینات کرنے اور خصوصی مبصرین و تجزیہ نگاروں کو بھی انتخابی عمل دیکھنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیاہے۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن مسلم لیگ (ن) کی غیر قانونی سرگرمیوں کانوٹس لے اور سرکاری وسائل کابے دریغ استعمال روکا جائے تاکہ کسی ناخوشگوار واقعہ کا احتمال نہ رہے۔

متعلقہ عنوان :