بلوچستان کے لاپتہ افراد کے لواحقین کا قافلہ راولپنڈی میں داخل

جمعرات 27 فروری 2014 12:51

بلوچستان کے لاپتہ افراد کے لواحقین کا قافلہ راولپنڈی میں داخل

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27فروری 2014ء) بلوچستان کے لاپتہ افراد کے لواحقین کا 104 دن قبل کوئٹہ سے شروع ہونے والا لانگ مارچ سندھ اور پنجاب کے مختلف شہروں سے ہوتا ہوا راولپنڈی کی حدود میں داخل ہو گیا ہے۔ ماما قرید بلوچ کی سربراہی میں بلوچستان کے لا پتہ افراد کے لواحقین کا قافلہ کوئٹہ اور کراچی سمیت سندھ اور پنجاب کے مختلف شہروں سے ہوتا ہوا روات کے ذریعے سے راولپنڈی کی حدود میں داخل ہوا جہاں سے یہ لانگ مارچ جی ٹی روڈ سے ہوتا ہوا مری روڈ اور پھر اسلام آباد میں داخل ہو گا اور پھر اقوام متحدہ کے آفس کے سامنے پہنچ کر اختتام پزیر ہو گا۔

ماما قدیر بلوچ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ میں لا پتہ افراد کے لواحقین کی رہائی کے لئے اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے اور اپنے موقف سے پوری دنیا کو اگاہ کریں گے، اس حوالے سے اقوام متحدہ میں ایک قرار داد بھی پیش کی جائے گی، قرار داد میں اقوام متحدہ سے لا پتہ افراد کی رہائی کے لئے نیٹو فورسز کی مدد لینے کا مطالبہ بھی کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

خواتین، بچوں اور بوڑھوں کے ساتھ دیگر افراد پر مشتمل لا پتہ افراد کے لواحقین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے اور حکومت اور عدالت کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ صوبائی اور وفاقی حکومتوں کے ساتھ ساتھ عدالتیں بھی ہمارے پیاروں کو رہا کرانے میں ناکام ہو چکی ہیں۔ واضح رہے کہ بلوچستان کے لا پتہ افراد کے لواحقین کا قافلہ 27 اکتوبر کو کوئٹہ سے شروع ہوا تھا۔

متعلقہ عنوان :