پاکستان کا مستقبل گوادر بندرگاہ اور گلگت بلتستان سے وابستہ ہے، سینیٹر مشاہد حسین سید کا پاک بحریہ کو خراجِ تحسین،ملکی سالمیت کیلئے کوشاں نیوی کیلئے بجٹ میں اضافہ کیا جائے، اپوزیشن اور حکومتی سینیٹرز کے ڈیفنس کمیٹی کے حالیہ دورہ بلوچستان پربے لاگ تبصرے

منگل 25 فروری 2014 20:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25 فروری ۔2014ء) پارلیمنٹ ہاوٴس میں جاری سینیٹ کی کاروائی میں سینیٹر مشاہد حسین سید کی زیرقیادت ڈیفنس کمیٹی کا حالیہ دورہِ بلوچستان موضوعِ بحث رہا جس میں کم و بیش تمام جماعتوں سے تعلق رکھنے والے اراکان نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ کمیٹی کے چئیرمین سینیٹر مشاہد حسین سیدنے پوائنٹ آف آرڈر پر ایوانِ بالا کو آگاہ کیا کہ پارلیمانی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں پر مشتمل اعلیٰ سطحی وفد نے گوادر اور ارمارہ میں پاکستان بحریہ کی تنصیبات کا معائنہ کیا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے تناظر میں بلوچستان کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے جبکہ پاکستان کا مستقبل گوادر بندرگاہ اور گلگت بلتستان میں جاری پراجیکٹس کی کامیابی سے وابستہ ہے۔

(جاری ہے)

سینٹر مشاہد حسین نے پاک بحریہ کی پیشہ ورانہ خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ نیوی کا ملکی سالمیت کو برقرار رکھنے اور مقامی افراد کو تعلیم اور صحت کے شعبے میں تعاون فراہم کرنے میں کلیدی کردار ہے۔

بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے انکی تائید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نیوی نے اپنے کردار سے بلوچ عوام کے دل و دماغ جیت لیے ہیں جو کہ باقی اداروں کیلئے مشعلِ راہ ہے۔ انہوں نے پاکستان نیوی کیڈٹ کا لج ا رمارہ کیلئے فنڈ قائم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ ن لیگ سے تعلق رکھنے والے سینیٹر رفیق راجوانہ نے بتایا کہ انکی زندگی کا یہ ایک خوشگوار جذباتی لمحہ تھا جب انہوں نے وہاں کیڈٹ کالج کے بچوں کو پاکستان کے پرچم تلے قومی ترانہ پڑھتے دیکھا جو کہ بلاشبہ پاکستان سے محبت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

سینیٹر میر حاصل بیزنجو نے ایوان بالا کو بتایا کہ انہیں یہ جان کر نہایت خوشی محسوس ہورہی ہے کہ ملک کے دیگر علاقوں کی نمائندگی کرنے والے سینیٹرز نے بلوچستان کے دوردراز علاقوں کا دورہ کرنے کا پروگرام بنایا جو کہ وہاں پر بسنے والوں کی مشکلات سمجھنے میں کارآمد ثابت ہوگا۔ انہوں نے سینیٹر مشاہد حسین سے متفق ہوتے ہوئے گوادر کو سینٹرل ایشیا کیلئے گیٹ وے قرار دیا۔

اے این پی کے سینیٹر حاجی عدیل جو سینیٹ فارن ریلیشنز کمیٹی کے چئیرمین بھی ہیں، نے بلوچ عوام کے معیارِ زندگی کو بہتر بنانے کیلئے ترقیاتی تعاون فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ماضی کی حکومتوں کی جانب سے عوام پر کی گئی زیادتیوں کا ازالہ کیا جاسکے۔ سینیٹر روٴف خان نے گوادر کو بلوچستان کے دیگر حصوں بشمول تربت، پنگور اور ژوب سے جوڑنے کیلئے ماڈرن ہائی وے کی جلد از جلد فراہمی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔

سینیٹر سردار علی خان نے پاک بحریہ کے دفاعی صلاحیتوں کو مزید موثر بنانے کیلئے بجٹ میں حصہ بڑھانے کی بات کی جبکہ سینیٹر سحر کامران کا کہنا تھا کہ بلوچ خواتین زندگی کے تمام شعبہ ہائے زندگی بشمول تعلیم، طب، تدریس میں مردوں کے شانہ بشانہ اپنی اہمیت منوا رہی ہیں۔ اس موقع پرپیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ سینیٹ ڈیفنس کمیٹی کا دورہ بلوچستان زمینی حقائق کو جاننے کیلئے قابلِ تعریف اقدام ہے۔