اپوزیشن نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا کر قومی سلامتی پالیسی پراعتماد میں لینے کا مطالبہ کر دیا ،طالبان گلے کاٹ رہے ہیں ،وزیر داخلہ ان سے کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں، طالبان کونسی اسٹیٹ کا حصہ ہیں جن سے حکومت کرکٹ ڈپلومیسی چاہتی ہے،چوہدری نثار نے بھی ہک مار کر اسکور برابر کر دیا ،سید خورشید شاہ کی زیر صدارت اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ اجلاس،مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا

منگل 25 فروری 2014 20:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25 فروری ۔2014ء) اپوزیشن نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم اجلاس سے خطاب اور قومی سلامتی پالیسی پر ایوان کواعتماد میں لیں۔ اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کی زیرصدارت اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ق) اوراے این پی کے اراکین شریک ہوئے۔

اجلاس میں امن وامان کی صورتحال ، بڑھتی ہوئی دہشتگردی، طالبان سے مذاکرات اورشمالی وزیرستان کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال اورپارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا۔ غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ مذاکرات یا آپریشن کے مسئلے پر مشترکہ اجلاس ضروری ہے،وزیر اعظم مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں اوراپوزیشن کو اعتماد میں لیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سینیٹ نہیں آتے اس لئے مشترکہ اجلاس بلایا جائے۔ سینیٹ کو بھی قومی سلامتی پالیسی سے آگاہ کیا جائے۔ وزیراعظم کی تقریر کے بعد اپوزیشن اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ طالبان ہمارے گلے کاٹ رہے ہیں اور وزیر داخلہ ان سے کرکٹ میچ کھیلنا چاہتے ہیں۔چوہدری نثار علی خان کے بیان کے خلاف تحریک التوا ء قومی اسمبلی میں جمع کرا دی ہے، چوہدری نثار وضاحت کریں کہ وہ طالبان کے ساتھ کرکٹ ڈپلومیسی چاہتے ہیں، طالبان کونسی اسٹیٹ کا حصہ ہیں جن سے حکومت کرکٹ ڈپلومیسی چاہتی ہے۔ جنرل ضیا الحق نے بھی بھارت سے کرکٹ ڈپلومیسی شروع کی تھی۔ ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بھی ہک مار کر اسکور برابر کر دیا ہے۔