کنٹرمیں فوجی چیک پوسٹ پر حملے کی منصوبہ بندی پاکستان میں کی گئی،افغانستان کاالزام، سرحد پار سے 100 پاکستانی، عرب اور چیچن جنگجووں نے مقامی باغیوں کے ساتھ مل کرحملہ کیا،ترجمان وزارت دفاع، افغان وزارت خارجہ کی کنٹر حملے میں بگرام جیل سے رہا ہونے والے قیدیوں کے ملوث ہونے کی تردید،اْن کا کوئی کردار نہیں،بیان

منگل 25 فروری 2014 19:35

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25 فروری ۔2014ء) افغانستان نے ایک مرتبہ پھر الزام عائد کیاہے کہ پاکستان ان کے ملک میں مداخلت کررہاہے اورحال ہی میں صوبہ کنٹر میں فوجی چیک پوسٹ پر ہونے والے حملے کی منصوبہ بندی بھی پاکستان میں کی گئی ،دوسری جانب افغانستان کی وزارت خارجہ نے اس رپورٹ کی تردید کی کہ کنٹر حملے میں بگرام جیل سے رہا ہونے والے قیدی ملوث ہیں،،غیرملکی خبررسا ں ادارے کے مطابق افغان وزارت دفاع جنرل ظاہر عظیمی نے الزام عائد کیاکہ صوبہ کنڑ میں فوجیوں پر ہونے والے حملے کا منصوبہ، پاکستان میں تیار کیاگیا تھا،انہوں نے کہاکہ سرحد پار سے 100 سے زائد پاکستانی، عرب اور چیچن جنگجووں نے مقامی باغیوں کے ساتھ مل کر کنڑ میں فوجی چوکی پر حملہ کیا اور کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی ان جھڑپوں میں 21افغان فوجی ہلاک ہوئے، ترجمان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس ایسے شواہد موجود ہیں کہ دہشت گردی کی اس کارروائی میں سرحد پار کے لوگ ملوث رہے ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب افغانستان کی وزارت خارجہ نے اس رپورٹ کی تردید کی کہ کنٹر حملے میں بگرام جیل سے رہا ہونے والے قیدی ملوث ہیں،افغان وزارت خارجہ کے ترجمان احمد شکیب مستغنی نے کہا کہ اس حملے میں رہا ہونے والے قیدیوں کا کوئی کردار نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :