حسن ابدال ،نان بائیوں کی من مانیاں عروج پر پہنچ گئیں ،مہنگے داموں کم وزن روٹیوں کی فروخت معمول بنا لیا

منگل 25 فروری 2014 13:18

حسن ابدال( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25فروری 2014ء) حسن ابدال ،نان بائیوں کی من مانیاں عروج پر پہنچ گئیں ،مہنگے داموں کم وزن روٹیوں کی فروخت معمول بنا لیا ۔ اِنتظامیہ نے آنکھیں بند کرلیں۔نان بائیوں کو پوچھنے والا کوئی نہیں۔ڈی سی او اٹک سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔تفصیلات کے مطابق حسن ابدال میں تندروروں پر بکنے والی روٹیوں کا وزن 120گرام فی روٹی کے حساب سے مقرر ہے جسے نان بائیوں نے نظر انداز کردیا اور عوام کو مہنگے داموں کم وزن روٹیاں فروخت کی جارہی ہیں۔

حسن ابدال کے تندوروں پر 7روپے کے عوض ملنے والی خمیری روٹی کا وزن 80سے 90گرام جبکہ 6روپے میں فروخت کی جانیوالی پتیری روٹی کا وزن 70سے 80گرام کے درمیان ہوتا ہے ۔اِسی طرح صبح کے اوقات میں ناشتہ کیلئے نان 8روپے اور پراٹھہ15روپے میں فروخت کیا جاتا ہے جو سرکاری مقررکردہ وزن سے کم ہوتے ہے ۔

(جاری ہے)

عوام کی جانب سے اگر نان بائیوں سے وزن کی بابت بات کی جائے تو وہ لوگوں کی تذلیل شروع کردیتے ہیں اور بات ہاتھا پائی اور لڑائی جھگڑے تک پہنچ جاتی ہے ۔

ساری صورت ِ حال سے باخبر ہونے کے باوجود مقامی اِنتظامیہ نے اپنی آنکھیں بند کی ہوئی ہیں جو کہ باعث ِ تشویش ہیں۔اہلیانِ حسن ابدال نے نان بائیوں کی جانب سے مہنگے داموں کم وزن روٹیوں کی فروخت پر ڈی سی او اٹک سے مطالبہ کیا کہ وہ تندوروں پر معائنہ ٹیم بھجوا کر ان کی زیادتیوں کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں سرکاری مقرر کردہ وزن اور نرخ کا پابند بنائیں۔