قبائلی علاقوں میں انسداد پولیو کی تین روزہ مہم شروع ہوگیا

پیر 24 فروری 2014 20:52

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 فروری ۔2014ء) قبائلی علاقوں میں انسداد پولیو کی تین روزہ مہم کا آغاز کردیا گیا ہے جس کے دوران پولیو ورکرز کی2638 ٹیمیں 5سال سے کم عمر کے7لاکھ12ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے پلائیں گے یہ بات ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا ارباب محمد عارف نے پیر کے روز فاٹا سیکرٹریٹ تین روزہ پولی مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرنے کے دوران کہی اس موقع پر ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز فاٹا ڈاکٹر پرویز کمال، عالمی ادارہ اطفال(یونیسف) کے نمائندے اور دیگر حکام بھی موجود تھے ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا ارباب محمد عارف نے پولیوکے خاتمہ میں یونیسف اوردیگرادار وں کے تعاون کوسراہتے ہوئے کہا کہ پولیو کی موذی بیماری نہ صرف درجنوں پھول سے بچوں کو عمر بھر کی معذوری میں مبتلا کردیتی ہے بلکہ اس کے نتیجہ میں عالمی سطح پر بھی پاکستان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جس کی وجہ سے حکومت نے ملک بھر اور خصوصا قبائلی علاقوں سے اس موذی مرض کے خاتمہ کا پختہ عزم کررکھا ہے اور اس مقصد کیلئے انسداد پولیو کی خصوصی مہم مارک چلائی جارہی ہے رواں تین روزہ مہم کے دوران قبائلی علاقوں میں پانچ سال سے کم عمرکے سات لاکھ 12ہزارسے زائدبچوں کوپولیوسے بچاؤکے قطرے پلائے جائیں گے اس مقصدکیلئے 617ایریاانچارجزکی سربراہی میں پولیوورکرزکی 2638 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جواس امرکویقینی بنارہی ہے کہ تمام بچوں کوپولیوسے بچاؤکے قطرے پلانے کاہدف حاصل کیاجائے اس موقع پربتایاگیاکہ اب تک قبائلی علاقوں میں پولیوکے 17کیسزکی تصدیق ہوئی ہے جن میں16پولیوکیس شمالی وزیرستان ایجنسی جبکہ ایک خیبرایجنسی کے علاقہ باڑہ میں پایاگیاہے۔

متعلقہ عنوان :