خیبر پختونخوا حکومت کا بریسٹ فیڈنگ لاء منظور کرانے کا فیصلہ ، ڈاکٹرز چھ ماہ تک بچے کو ڈبے کا دودھ نہیں لکھ سکیں گے،خلاف ورزی پر جیل کی ہوا کھانا ہوگی

پیر 24 فروری 2014 20:50

پشاور(رحمت اللہ شباب۔اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 فروری ۔2014ء) خیبر پختونخوا کے وزیر صحت شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ حکومت بریسٹ فیڈنگ لاء جلد اسمبلی میں پیش کر رہی ہے لاء منظورہونے کے بعد ڈاکٹر 6ماہ تک بچے کو ڈبے کا دودھ نہیں لکھ سکے گا خلاف ورزی پر ڈاکٹر وں کو جیل بھیجا جا نا پڑگا۔

(جاری ہے)

آفیسرمیس پشاور میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے بریسٹ فیڈنگ لاء بنایا ہے جو آئندہ دو سے تین روز تک خیبر پختونخوا اسمبلی میں پیش کر دیا جائے گا ،،اسمبلی میں لاء منظور ہونے کے بعد ڈاکٹر 6ماہ تک بچے کو ڈبے کا دودھ نہیں لکھے گا اور اگرڈاکٹر نے ڈبے کا دودھ کسی بھی خاتون کو لکھا تو اس کے خلاف سخت کاروائی کرنے کے ساتھ ساتھ جیل بھیجا جائے گا ،شوکت یوسفزئی کا کہناتھا کہ جن جن کمپنیوں کے دودھ صوبے میں فروخت ہوتا ہے اس پر باقاعدہ لکھا جائے گا کہ 6ماہ تک دودھ ماں کا ہی پلایا جائے تاکہ خواتین میں شعور بیدار ہو سکے اس موقع پر انہوں نے خواتین سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو اپنا ہی دودھ پلائیں ،،پریس کانفرس کے دوران انہوں نے صوبے کے 12 اضلاع میں 50کروڑ روپے لاگت سے خصوصی خسرہ مہم بھی چلانے کا اعلان کیا جس میں خواتین اوران کے بچوں کو ویکسین لگانے کے ساتھ ساتھ مختلف بیماریوں کے ٹیکے لگائے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :