سندھ اسمبلی نے پیر کو تحفظ ماحولیات بل 2014ء کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی، اٹھارہویں آئینی ترمیم کے بعد ماحولیات سے متعلق امور صوبوں کو منتقل ہو گئے ہیں اس لیے صوبے میں یہ قانون بنانا ضروری ہوگیا تھا،سکندر میندھرو

پیر 24 فروری 2014 20:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 فروری ۔2014ء) سندھ اسمبلی نے پیر کو تحفظ ماحولیات بل 2014ء کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی ۔ اس بل کا مقصد بیان کرتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر سکندرمیندھرو نے کہا کہ اٹھارہویں آئینی ترمیم کے بعد ماحولیات سے متعلق امور صوبوں کو منتقل ہو گئے ہیں اس لیے صوبے میں یہ قانون بنانا ضروری ہوگیا تھا ۔ اس قانون کے تحت قدرتی وسائل کے تحفظ ، آلودگی پر کنٹرول کرکے ماحول کو بہتر بنانے اور صوبے میں پائیدار ترقی کے فروغ کے لیے اس قانون سے مدد ملے گی ۔

اس بل کے تحت وزیر اعلیٰ سندھ کی نگرانی میں سندھ انوائرنمنٹل پروٹیکشن کونسل قائم کی جائے گی ۔ وزیر ماحولیات کونسل کے وائس چیئرمین ہوں گے جبکہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات ، ماحولیات ، خزانہ ، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ، آب پاشی ، صحت ، زراعت ، بلدیات ، صنعت ، لائیو اسٹاک اینڈ فشریز ، جنگلی حیات ، تعلیم اور توانائی کے محکموں کے سیکرٹریز اور صوبے کے تمام کمشنرز کونسل کے ارکان میں شامل ہوں گے ۔

(جاری ہے)

حکومت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کو بھی اس کونسل میں بطور رکن شامل کر سکے گی ۔ یہ کونسل قانون پر عمل درآمد کی نگرانی کرے گی ، پالیسیاں مرتب کرے گی اور سندھ انوائرنمنٹل کوالٹی اسٹینڈرز کی منظوری دے گی ۔ بل کے تحت سندھ انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی قائم کی جائے گی ، اس کے سربراہ ڈائریکٹر جنرل ہوں گے ۔ یہ ایجنسی قانون پر عمل درآمد کرائے گی اور ماحولیات کے تفحظ کے لیے اسے وسیع اختیارات حاصل ہوں گے ۔ بل کے تحت سندھ میں پائیدار ترقی کے لیے ایک فنڈ بھی قائم کیاجائے گا ۔ اس بل کے ذریعہ انوائرنمنٹل پروٹیکشن ٹریبونلز اور عدالتیں بھی قائم کی جائیں گی ۔

متعلقہ عنوان :