جنوری-14 2013ء کے دوران کنزیومر فنانسنگ میں 25 ارب روپے کا اضافہ

پیر 24 فروری 2014 15:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24فروری 2014ء)جنوری 2013ء سے لیکرجنوری 2014 ء تک کے عرصے کے دوران کنزیومر فنانسنگ میں 25 ارب روپے کا اضافہ دیکھا گیا۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق بینکوں اور مالیاتی اداروں کی جانب سے صارفین کو دیئے جانیوالے قرضوں کی مد میں سب سے زیادہ اضافہ گاڑیوں کی خریداری اور ذاتی قرضوں میں ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایک سال کے دوران گاڑیوں کی خریداری اور ذاتی قرضوں کا حجم 237.5 ارب روپے تک بڑھ گیا۔

سال کے دوران صرف گاڑیوں کی خریداری کے قرضوں میں 11.4 ارب روپے کے اضافہ سے قرضے 57 ارب روپے کی سطح تک پہنچ گئے ہیں۔ صارفین کو قرضوں کی دستیابی سے منیوفیکچرنگ کے شعبہ کی ترقی گزشتہ سالوں کی نسبت سے زیادہ تیز رہی ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے 6ماہ کے دوران بڑے صنعتی اداروں کی شرح ترقی 6.7 فیصد رہی ہے جو گزشتہ سات سال کے مقابلہ میں سب سے زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں میں بڑے صنعتی اداروں کی اوسط شرح ترقی صرف 1فیصد سالانہ رہی ہے جبکہ سال 2007ء میں ایل ایس ایم کے شعبہ نے 9.6 فیصد کی شرح سے ترقی کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق دسمبر 2013ء کے ایک ماہ کے دوران ایل ایس ایم کے شعبہ نے 13.2 فیصد کی شرح نمو حاصل کی ہے جو نومبر 2013ء کے مقابلہ میں 24.3 فیصد تک زائد رہی ہے۔ اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک سال کے دوران صارف کے اخراجات میں ہونے والے اضافہ سے مینوفیکچرنگ کے شعبہ کی تیز تر ترقی میں مدد حاصل ہوئی ہے جس سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبہ اور صارفین کے قرضوں میں ہونے والے اضافہ سے ملک میں تجارتی، کاروباری اور صنعتی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہوگا۔