کراچی بدامنی کیس، سپریم کورٹ نے ٹارگٹڈ آپریشن سے متعلق پولیس کی رپورٹ مسترد کردی

پیر 24 فروری 2014 11:35

کراچی بدامنی کیس، سپریم کورٹ نے ٹارگٹڈ آپریشن سے متعلق پولیس کی رپورٹ ..

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24فروری 2014ء) سپریم کورٹ نے کراچی بدامنی کیس کی سماعت کے دوران پولیس کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ کو مسترد کردیا ہے۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں جسٹس انور ظہیر جمالی اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل 3 رکنی بینچ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی بدامنی کیس کی سماعت کررہا ہے، سماعت کے دوران ایڈیشنل آئی جی شاہد حیات نے پولیس کی کارکردگی کے حوالے سے رپورٹ پیش کی جس میں کہا گیا کہ کراچی میں آپریشن کے دوران 10ہزار سے زائد ملزمان گرفتار کئے گئے ہیں، جن میں سے 175 سے زائد کے چالان انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کئے جاچکے ہیں تاہم عدالتیں پرانے مقدمات کی سماعت کررہی ہیں نئے مقدمات زیر سماعت نہیں، جس پر سپریم کورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس ددیئے کہ قاون میں کہیں ایسا نہیں لکھا کہ عدالت پہلے نئے کیسوں کی سماعت کرے۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ پولیس ملزمان کو حراست میں تو لے لیتی ہے لیکن ان کے خلاف مقدمات نہیں چلاتی جس کی وجہ سے وہ جیلوں میں بیٹھ کر اپنا نیٹ ورک چلارہے ہیں، جس پر پولیس نے موقف اختیار کیا کہ جیل میں موبائل فون جمر نصب کئے گئے ہیں، سپریم کورٹ نے جواب میں کہا کہ جیمرز کی تنصیب کی وجہ سے جیل سے متصل علاقوں میں رہاش پریز لوگ پریشان ہیں، کراچی میں 6 ماہ سے ٹارگٹڈ آپریشن جاری ہے لیکن قتل و غارت گری رکنے کا نام نہیں لے رہی۔

متعلقہ عنوان :