سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے دفاع کا پاک بحریہ کی کراچی اورکوسٹل علاقوں میں قائم یونٹس اور تنصیبات کا تین روزہ دورہ،کمیٹی کو خطے میں ابھرتے چیلنجز اوران سے نمٹنے کیلئے پاک بحریہ کی صلاحیتوں ،اقدامات اور بنیادی ڈھانچے میں بہتری کیلئے کی جانیوالی کوششوں پر بریفنگ دی گئی

اتوار 23 فروری 2014 19:42

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 فروری ۔2014ء) سینیٹ کی 13 رکنی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے دفاع نے پاک بحریہ کی کراچی اورکوسٹل علاقوں میں قائم یونٹس اور تنصیبات کا تین روزہ دورہ کیا اورمختلف ترقیاتی کاموں اور اقدامات کا جائزہ لیا۔وفد کی سربراہی سینیٹر مشاہد حسین سید کر رہے تھے۔اسٹینڈنگ کمیٹی برائے دفاع کے وفد نے پاکستان نیوی ڈاکیارڈ،سب میرین سینٹر اور کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس کا دورہ کیا۔

کمیٹی کو خطے میں ابھرتے ہوئے چیلنجز اوران سے نمٹنے کے لئے پاک بحریہ کی صلاحیتوں ،اقدامات اور بنیادی ڈھانچے میں بہتری کے لئے کی جانے والی کاوشوں پر ایک جامع بریفنگ دی گئی۔اس کے علاوہ وفد کو بھارتی بحریہ کی مسلسل بڑھتی ہوئی صلاحیتوں خصوصا ایٹمی آبدوز پر پاک بحریہ کی تشویش، خطے کے امن کو درپیش خطرات اور پاک بحریہ کی خود انحصاری کے حصول کی کاوشوں سے بھی آگاہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے مستقبل قریب میں بحری بیڑے کا مسکن سمجھی جانے والی جناح نیول بیس اورماڑہ کا بھی دورہ کیاجہاں انہیں بیس پر کئے جانے والے تعمیراتی اور ترقیاتی کاموں سے آگاہ کیا گیاجو بحری بیڑے کے آپریشنز میں تیزی اور بہتری لانے میں معاون ثابت ہوں گے۔وفدکو مکران کوسٹ پر پاک بحریہ کی ترقیاتی کوششوں اوروہاں بسنے والی بلوچ آبادی کی بہبود کے لئے کئے جانے والے اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی۔

کیڈٹ کالج اورماڑہ کے دورے کے دوران کمیٹی کو ان سہولیات سے بھی آگاہ کیا گیا جو پاک بحریہ کیڈٹس کو فراہم کر رہی ہے۔اس کے علاوہ کالج کومکران کوسٹ پر بہترین ٹرینینگ انسٹیٹیوٹ کے درجے تک پہنچانے کے لئے کی جانے والی منصوبہ بندی کی بھی مکمل معلومات فراہم کی گئیں۔کمیٹی کو اس امر سے بھی آگاہ کیا گیا کہ پاک بحریہ مقامی بلوچ آبادی اور بالخصوص ساحلی پٹی پر بسنے والے افراد کو مفت طبی سہولیات بھی فراہم کر رہی ہے۔وفد نے اس سلسلے میں تعمیر کئے جانے والے 100 بیڈ پر مشتمل پاک بحریہ کے اسپتال پی این ایس درمان جاہ کا بھی دورہ کیا۔ کمیٹی کو حالیہ زلزلے کے دوران آوران میں پاک بحریہ کے ریسکیو آپریشن اور بحالی کے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :