افغانستان اورطالبان کے درمیان دبئی میں مذاکرات کا آغاز ہوگیا،بات چیت جاری رکھنے پراتفاق،ملاقاتوں سے مثبت پیش رفت ممکن ہے،تنازعے کے حل کے لیے افغان باشندوں پر مشتمل مذاکراتی عمل کی راہ اختیار کرنے کی ضرورت پر زوردیاگیا،طالبان نے مذاکرات میں شرکت کی تصدیق کردی

اتوار 23 فروری 2014 13:03

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 فروری ۔2014ء) افغان امن کونسل نے کہاہے کہ طالبان کے ایک دھڑے سے امن بات چیت کا آغاز کر دیا ہے، یہ مذاکرات کابل حکومت کی سرپرستی میں متحدہ عرب امارات میں ان سینئر طالبان رہنماؤں کے ساتھ ہوئے، جو باقی طالبان سے علیحدگی اختیار کر چکے ہیں،کہ فریقین نے اتفاق کیا ہے کہ اِس طرز کی بات چیت کا عمل جاری رکھنا چاہیے اور دونوں جانب سے امید ظاہر کی گئی ہے کہ اِن ملاقاتوں سے کوئی مثبت پیش رفت ممکن ہو سکے گی،ادھر طالبان گروپ نے بھی ان مذاکرات کی تصدیق کرتے ہوئے کہاہے کہ بات چیت میں مسلح تنازعے کے حل کے لیے افغان باشندوں پر مشتمل مذاکراتی عمل کی راہ اختیار کرنے کی ضرورت پر زوردیاگیا، غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغان امن کونسل کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ فریقین نے اتفاق کیا ہے کہ اِس طرز کی بات چیت کا عمل جاری رکھنا چاہیے اور دونوں جانب سے امید ظاہر کی گئی ہے کہ اِن ملاقاتوں سے کوئی مثبت پیش رفت ممکن ہو سکے گی، بیان کے مطابق سرکاری وفد کے ارکان جن طالبان نمائندوں سے ملے، وہ امن مذاکرات کے سلسلے میں سنجیدہ تھے، افغانستان میں طالبان دور میں وزیر خزانہ کی ذمہ داریاں سنبھالنے والے آغا جان معتصم کے گروپ نے جاری کردہ اپنے ایک بیان میں اِن مذاکرات میں شرکت کی تصدیق کر دی ،معتصم نے کہاکہ دبئی میں افغان صدر حامد کرزئی کی امن کونسل کے نمائندگان کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں اِس بات پر اتفاق رائے قائم ہوا کہ مسلح تنازعے کے حل کے لیے افغان باشندوں پر مشتمل مذاکراتی عمل کی راہ اختیار کی جائے،افغان امن کونسل یہ تازہ مذاکرات افغان حکومت کی سرپرستی میں ہونے والے پہلے مذاکرات ہیں، جِن کا مقصد رواں برس افغانستان سے بین الاقوامی افواج کے انخلا کے بعد ملک میں امن کا قیام ہے۔