یوکرائن کی پارلیمنٹ نے صدرکے مواخذے کی منظوری دیدی،25مئی کو انتخابات کرانے کا اعلان،آئینی صدرہوں ،اقتدارسے علیحدگی کا کوئی ارادہ نہیں،مواخذہ صدارتی محل پر قبضہ اور لاقانونیت ہے،صدروکٹریانوکوچ کا قوم سے خطاب،مظاہرین نے صدارتی محل کا کنٹرول سنبھال لیا،اپنے پہرے دارتعینات کردیئے،پولیس بھی ساتھ مل گئی،اسپیکر پارلیمنٹ مستعفی،حزب مخالف رہنماء وزیرداخلہ مقرر
ہفتہ 22 فروری 2014 23:47
کیف(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 فروری ۔2014ء) یوکرائن کی پارلیمنٹ نے صدر وکٹر یانوکووچ کے مواخذے کی منظوری دیتے ہوئے 25 مئی کو نئے انتخابات کروانے کا اعلان کردیا،اس سے قبل یوکرائنی صدرنے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ ان کا حکومت سے علیحدگی کا کوئی ارادہ نہیں ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ہفتہ کو یواکرائن کے سرکاری ٹی وی پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے صدروکٹریانوکوچ نے دارالحکومت کیف میں ہونے والے واقعات کو بغاوت قرار دیا،انہوں نے کہاکہ انہیں لوگوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے اور وہ اس خونریزی کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے،یوکرین کے صدر کا کہنا تھا کہ وہ قانون کے مطابق منتخب صدر ہیں اور وہ نہ ہی مستعفی ہوں گے اور نہ ملک چھوڑیں گے،انہوں نے دارالحکومت کیف میں رونما ہونے والے واقعات کو تباہی، لاقانونیت اور قبضہ قرار دیا،انہوں نے پارلیمنٹ میں ہونے والے رائے شماری کو بھی غیر قانونی قرار دیا،اس سے قبل پارلیمنٹ میں صدرکے مواخذے کے لیے پارلیمنٹ میں ووٹنگ ہوئی ،387میں سے ایک کے سوا تمام اراکینِ پارلیمان نے2004 کے آئین کی بحالی کے حق میں ووٹ دیا،2004کا یہ آئین صدارتی اختیارات میں کمی کرتا ہے،اس سے پہلے ہفتہ کو یوکرائن میں حزب مخالف نے دارالحکومت کیف اور ملک کی پارلیمان میں اپنی بالادستی قائم کر لی ،اراکینِ پارلیمنٹ نے سپیکر اور اٹارنی جنرل کو تبدیل کر دیا جبکہ حزبِ مخالف کے حامی رہنما کو وزیر داخلہ بنا دیا گیا ،حزبِ مخالف کے کارکنوں نے دارالحکومت کیف میں صدارتی دفتر کا انتظام سنبھالا ہوا ہے،مظاہرین نے صدارتی محل کے باہر اپنے پہرے دار تعینات کر دیے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ مظاہرین کے ساتھ ہے،حزب مخالف کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا صدر یانوکووچ کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر مستعفی ہو جائیں، جب پارلیمان کا اجلاس شروع ہوا تو سپیکر والڈامیئر رئیبک نے کہا کہ ان کی صحت ٹھیک نہیں ہے اس لیے وہ اپنے عہدے سے استعفی دے رہے ہیں،پارلیمان نے نئے سپیکر کا بھی انتخاب کیا جو نئی انتظامیہ کی قیام تک حکومتی امور چلائیں گے،اس سے پہلے ٹیلی وژن پر نشر ہونے والے مناظر میں دیکھا گیا کہ پولیس سربراہ لوگوں سے اپنے فرائض کی بجا آوری کے وعدے کر رہے ہیں،یوکرین میں پولیس کی جانب سے صدارتی محل کا کنٹرول چھوڑے جانے کے بعد حکومت مخالف مظاہرین نے صدر کی رہائش گاہ اور دفاتر کی عمارتوں میں داخل ہوگئے تھے،حزب مخالف کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا صدر یانوکووچ کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر مستعفی ہو جائیں،اجلاس میں حزب مخالف کی جماعت ادر پارٹی کے رہنما نے کہاکہ عوام کے مطالبات کی روشنی میں ہم رہنماوں کو ایک قرارداد منظور کرنی چاہیے جس میں صدر یانو کووچ سے فوری استعفے کا مطالبہ کیا جانا چاہیے۔
مزید اہم خبریں
-
ہم سب کو کسی سے سیاسی انتقام نہ لینے کا عزم کرنا چاہیے، متحد ہوکرملک کو درپیش بھنور سے نکالا جا سکتا ہے، سینیٹراسحٰق ڈار
-
سپیکر قومی اسمبلی سردارایازصادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے اجلاس
-
بانی پی ٹی آئی ، پرویزالٰہی ، علی نوازاعوان و دیگرکے خلاف جوڈیشل کمپلیکس توڑپھوڑ کیس کی سماعت
-
مہنگائی کے بوجھ تلے دب جانے والی عوام پر گرمیوں کے آغاز میں ایک اور بجلی بم گرانے کی تیاریاں
-
صدرمملکت سے پاکستان میں آسٹریلیا کے ہائی کمشنرنیل ہاکنز کی ملاقات
-
حکومت کسانوں سے کتنی گندم خریدے گی ابھی اعدادوشمار نہیں بتا سکتا
-
کیا یورپی یونین جاسوسی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے تیار ہے؟
-
سڈنی چرچ واقعہ، پانچ نوجوان دہشت گردی کے الزام میں گرفتار
-
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال کی زیرصدارت اجلاس
-
ملک میں ایک بار پھر جان بچانے والی دواؤں کی قلت،مختلف امراض میں مبتلا مریضوں کو مشکلات کا سامنا
-
وزیر اعلی سندھ نے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا معاملہ وفاقی وزیر توانائی کے سامنے اٹھا دیا
-
تجوری ہائٹس معاوضہ ادائیگی کیس، سپریم کورٹ کی نظر ثانی کی درخواست پر نمبر درج کرنے کی ہدایت
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.