صدرمملکت ممنون حسین چین کے پہلے سرکاری دورہ کے بعد اسلام آباد واپس پہنچ گئے،چین کے پہلے سرکاری دورہ کے دوران چین کی اعلی قیادت کے ساتھ ملاقاتیں کیں، پریس سیکرٹری کی میڈیا کو بریفنگ،موجودہ سدا بہار دوستانہ سٹرٹیجک دوطرفہ تعلقات کومزید مستحکم بنانے اور اقتصادی اورتجارتی تعلقات سمیت پاک چین اقتصادی راہداری کاجائزہ لیا،صبامحسن رضا

ہفتہ 22 فروری 2014 23:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 فروری ۔2014ء) صدرمملکت ممنون حسین چین کے پہلے سرکاری دورہ کے بعد ہفتہ کو اسلام آباد واپس پہنچ گئے۔ صدرمملکت کی پریس سیکرٹری صبامحسن رضا نے میڈیا کو بریفنگ کے دوران بتایاکہ صدرممنون حسین نے چین کے پہلے سرکاری دورہ کے دوران چین کی اعلی قیادت کے ساتھ ملاقاتیں کیں اورموجودہ سدا بہار دوستانہ سٹرٹیجک دوطرفہ تعلقات کومزید مستحکم بنانے اور اقتصادی اورتجارتی تعلقات سمیت پاک چین اقتصادی راہداری کاجائزہ لیا جس سے نہ صرف دونوں ممالک کے عوام کیلئے سماجی واقتصادی ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا بلکہ ہمارا خطہ بھی ترقی کے ان ثمرات سے مستفید ہوگا۔

چینی قیادت نے صدر مملکت اور ان کے وفد کا انتہائی پرتپاک خیرمقدم کیا اور کہا کہ صدر مملکت کا پہلا سرکاری دورہ پاک چین تعلقات کی گہرائی کا واضح مظہر ہے جس سے دونوں ممالک کی قیادت اورعوام کی ان تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش کااظہار ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

پریس سیکرٹری نے کہاکہ چینی صدر ژی جن پنگ کے ساتھ صدرمملکت کی ملاقات کے دو دور ہوئے ‘ ون آن ون ملاقات کے بعد وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔

دونوں رہنماؤں نے پاک چین دوطرفہ تعلقات اورباہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور کاجائزہ لیا ۔ دونوں ممالک نے پاک چین اقتصادی کوریڈار ‘ روابط میں اضافہ اورپاکستان چین کے عوام کے باہمی مفاد کیلئے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا بھی جائزہ لیا جس سے خطہ کو بھی فائدہ ہوگا ۔صدرممنون حسین نے موجودہ کثیر الجہتی تعلقات کی سطح پر اطمینان کااظہارکیا ۔

انہوں نے موجودہ تعلقات کو اقتصادی تعلقات میں تبدیل کرنے کیلئے زیادہ کوششوں کی ضرورت پرزوردیا۔ دونوں صدور نے معیشت ‘ تجارت ‘ عوامی سطح پرروابط کو فروغ ‘ علاقائی روابط اور توانائی کے شعبوں میں پانچ معاہدوں پر دستخط کی تقریب میں بھی شرکت کی اوران توقع کا اظہار کیا کہ ان معاہدوں سے دونوں ممالک کے درمیان سٹرٹیجک شراکت داری کومزید مستحکم بنانے میں مدد ملے گی۔

چینی وزیرعظم کی کیانگ کے ساتھ ملاقات کے دوران دونوں ممالک کی قیادت نے موجودہ کثیر الجہتی شراکت داری کومزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زوردیا۔ صدر نے کہاکہ دونوں ممالک کی سٹرٹیجک پارٹنرشپ دونوں ممالک کے عوام اور خطہ کی سماجی واقتصادی ترقی اور خوشحالی کیلئے نئے دور کا آغاز ہوگا ۔ چینی وزیراعظم کے ساتھ ملاقات سے صدر نے باہمی متفقہ منصوبوں پر جلد عمل درآمد اور اقتصادی اور تجارتی تعاون میں اضافہ‘ اقتصادی یکجہتی کے فروغ دونوں ممالک کی اقتصادی وترقی میں اضافہ اور عوامی سطح پر روابط میں اضافہ پرزوردیا۔

ملاقات کے دوران صدر نے کہاکہ پاک چین سدا بہار اور آزمودہ دوستی باہمی اعتماد واحترام پرمبنی ہے۔ چین کی قومی عوامی کانگریس کی سٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین زینگ ڈی جیانگ کے ساتھ ملاقات کے دوران انہوں نے کہاکہ چین کے ساتھ دوستی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم پہلو ہے ۔ پریس سیکرٹری نے کہاکہ ملاقات کے دوران صدر نے اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے اور پاکستان میں مختلف شعبوں بالخصوص توانائی اور انفرسٹکچر ‘ سرمایہ کاری کے بھاری مواقع کو اجاگر کیا اور چینی سرمایہ کاروں کو ان شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔

صدر نے چین میں پاکستان سٹڈی سنٹرز کے سربراہوں سے بھی ملاقاتیں کیں اور ان پر زوردیاکہ وہ بامقصد ریسرچ آرٹیکل کی اشاعت اورنمائشوں کے اہتمام کے ذریعے اپنا کردارجاری رکھیں تاکہ موجودہ تعلقات کو مزید مستحکم بنایا جاسکے ۔ انہوں نے خاص تجارت اور معاشی شعبوں کو اجاگر کیا جہاں باہمی مفید تعاون کو مزید فروغ دیاجاسکتا ہے۔ صدر نے عوامی سطح پر تبادلوں کے فروغ اوردونوں ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی کے اشیوز پر زیادہ مفاہمت کیلئے سٹڈی سنٹرز کے کردار کی تعریف کی ۔

بعدازاں صدر نے تیز رفتار بلٹ ٹرین کے ذریعے شنگھائی سے بیجنگ تک بھی سفر کیا۔ شنگھائی آمد پر صدر کا پرتپاک خیرمقدم کیاگیا۔ انہوں نے شنگھائی کے ایگزیکٹو ڈپٹی میئر اورکمیونسٹ پارٹی کے سیکرٹری کے ساتھ بھی ملاقات کیں۔ صدر نے اس بات پر خوشی کااظہارکیا کہ شنگھائی اور کراچی جڑواں شہرقراردئیے جانے کی تیسویں سالگرہ منا رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان چین کی اقتصادی ترقی سے استفادہ کا خواہاں ہے اورچین کے ساتھ کثیر الجہتی تعلقات کو مزید مستحکم بنانا چاہتا ہے۔

صدر نے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع اور تجارتی اہمیت کواجاگر کیا اوردونوں ممالک کے عوام کے باہمی مفاد کیلئے ان شعبوں میں چین کی زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری پر زوردیا۔ صدر نے دیوار چین اورقدیم شاہی مقامات کا بھی دورہ کیا ۔ صدرنے کہاکہ یہ خوبصورت مقامات چین کے عظیم ثقافتی ورثے کی عکاسی کرتے ہیں۔