افغانستان نے ایف سی اہلکاروں کے قتل بارے پاکستانی الزام مستردکردیا، ایف سی اہلکاروں کو افغان سرزمین پر قتل کرنے کے کوئی شواہد نہیں ملے ،پاکستان خود شدت پسندوں کو پناہ دیتا ہے،افغانستان خود دہشت گردی کا شکاراور شدت پسندوں کے حملوں کی زد میں ہے،ترجمان کرزئی کی برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو

جمعہ 21 فروری 2014 20:24

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21 فروری ۔2014ء) افغانستان نے 23 مغوی ایف سی اہلکاروں کے افغان سرزمین پر قتل کے پاکستانی الزام کو مسترد کرتے ہوئے الٹا پاکستان پر شدت پسنددوں کو پناہ دینے کا الزام عائد کردیا ،افغانستان خود دہشت گردی کا شکاراور شدت پسندوں کے حملوں کی زد میں ہے،جمعہ کو برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے افغان صدر کے ترجمان ایمل فیضی نے کہاکہ تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے ایف سی اہلکاروں کے افغان سرزمین پر قتل کرنے کے کوئی شواہد نہیں ملے البتہ پاکستان خود شدت پسندوں کو پناہ دیتا ہے جس کی وجہ سے یہ حالات پیدا ہو ئے ہیں،انہوں نے کہاکہ افغانستان خود دہشت گردی کا شکاراور شدت پسندوں کے حملوں کی زد میں ہے،انہوں نے کہاکہ افغانستان کے کئی صوبوں میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن جاری ہے اوراس سلسلے میں انہیں خاطر خواہ کامیابی بھی ملی ہے ۔

(جاری ہے)

ان کاکہنا تھا کہ یہ آپریشن صاف شفاف اورپرامن صدارتی انتخاب کی راہ ہموراکرنے کیلیے کیاجارہاہے ،واضح رہے کہ وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ سرتاج عزیز نے افعان وزیر خارجہ پر زور دیا تھا کہ واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے اور انھیں سزا دینے کے لیے فوری کارروائی کی جائے۔