Live Updates

فضل اللہ افغانستان میں بیٹھا ہے،اپنی فوج بھیج کر سرحدی حدودکی خلاف ورزی نہیں کرسکتے ،عبدالقادربلوچ،شمالی وزیرستان میں گن شپ ہیلی کاپٹروں کی کارروائی طالبان کے ردعمل میں نہیں کی،فوجیں وہاں پہلے سے موجود ہیں،انٹیلی جنس اطلاعات پر ایکشن لیاجاتاہے ،آخری حد تک مذاکرات کو ترجیح دیں گے ، اپنی طاقت کو اپنے ہی لوگوں کے خلاف استعمال نہیں کرنا چاہتے ، ضرورت محسوس ہوئی تو مجبوراًکریں گے ،ملک میں جاری دہشت گردی سے غافل نہیں ہیں ، تحریک انصاف بھی ایف سی اہلکاروں کے قتل کے بعد آپریشن کی حمایت کررہی ہے،وفاقی وزیرریاستیں وسرحدی امور عبدالقادربلوچ کی نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعرات 20 فروری 2014 21:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 فروری ۔2014ء) وفاقی وزیرریاستیں وسرحدی امور عبدالقادربلوچ نے جنوبی وزیرستان میں فوجی آپریشن کے آغاز کی خبروں کی تردیدکرتے ہوئے کہاہے کہ گزشتہ شب قبائلی علاقے میں کی گئی فوجی کارروائی کا مطلب طالبان کی جانب سے کی گئی کارروائی کا جواب دینا نہیں تھا،فوجیں پہلے سے ہی وہاں موجود ہیں انٹیلی جنس اطلاعات پر فورسز بروقت کارروائی کرتی ہیں، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہماری پالیسی کا اعلان ہوچکاہے، حکومتطالبان سے مذاکرات کے ذریعے امن وامان کے قیام کو یقینی بنانے کی پالیسی پر عمل پیراہے،ملک میں جاری دہشت گردی سے غافل نہیں ہیں ،تحریک انصاف بھی ایف سی اہلکاروں کے قتل کے بعد آپریشن کی حمایت کررہی ہے ،طالبان کو گرفتارکرنا آسان نہیں ہے ،فضل اللہ افغانستان میں بیٹھا ہے اس کو پکڑنے کے لیے اپنی فورسز سرحد پاربھیج کرسرحدوی حدودکی خلاف ورزی نہیں کرسکتے ،وفاقی وزیرریاستیں وسرحدی امور عبدالقادربلوچ نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ جنوبی وزیرستان میں فوجی کارروائی طالبان کی جانب سے کیے جانے والے اقدام کے جواب میں نہیں کی گئی ،فوجیں باڑہ اورجنوبی وزیرستان میں پہلے سے موجود ہیں اوروہ انٹیلی جنس اطلاعات ملنے پر کارروائی کرتی ہیں ،دودن قبل ہمارے ایک میجر کو بھی شہید کیاگیا،انہوں نے جنوبی وزیرستان میں فوجی آپریشن کے آغاز کی خبروں کی تردیدکرتے ہوئے کہاکہ ایساکچھ نہیں ہے ہم باربارطالبان کو مذاکرات کا موقع دے رہے ہیں اگر وہ نہ مانے تو پھر آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دیں گے،انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت کی جانب سے مذاکرات کا آغاز خلوص کے ساتھ کیاگیاتھا،آخری حد تک مذاکرات کو ترجیح دیں گے،ہم اپنی طاقت کو اپنے ہی لوگوں کے خلاف استعمال نہیں کرنا چاہتے لیکن بوقت ضرورت اورمجبوری کے تحت کارروائی کریں گے ،انہوں نے کہاکہ ایف سی اہلکاروں کو کب قتل کیاگیااس بارے میں تو کسی کو بھی معلوم نہیں ہے تاہم جس موقع پر طالبان نے اس کی ذمہ داری لی اس سے انہوں نے یہ تاثردیاکہ وہ بہت مضبوط ہیں اورانہیں کسی قسم کی کوئی پرواہ نہیں ہے ،یہ طالبان کی جانب سے آنکھ دکھانے والی کارروائی تھی لیکن اس کے باوجود وزیراعظم باربار یہ کہتے رہے کہ طالبان ابھی بھی غیرمشروط جنگ بندی کا اعلان کردیں کہ اس کے بعد وہ اس قسم کی کوئی کارروائی نہیں کریں گے اوریہ پیغام طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کے ذریعے ان تک پہنچایاگیالیکن اس کے باوجود ان کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا،انہوں نے کہاکہ شدید دباؤ کے باوجود جتنا صبرکامظاہرہ حکومت کی جانب سے کیاگیااتنا کسی نے بھی شائد نہیں کیاہوگا،انہوں نے کہاکہ طالبان مذاکرات اورجنگ بندی کرنے میں سنجیدہ نہیں ہیں توپھر ہم کیوں روزانہ لاشیں اٹھاتے رہیں گے،عبدالقادرنے کہاکہ طالبان ہمارے اپنے لوگ ہیں لیکن جس طرح کی کارروائی وہ کررہے ہیں وہ قابل مذمت ہے بچوں ،بوڑھوں ،معصوم جانوں کو مدرسوں کو نشانہ بنایاجارہاہے ،وفاقی وزیرنے کہاکہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہماری پالیسی کا اعلان ہوچکاہے حکومت،طالبان سے مذاکرات کے ذریعے امن وامان کے قیام کو یقینی بنانے کی پالیسی پر عمل پیراہے،ملک میں جاری دہشت گردی سے غافل نہیں ہیں ،ہماری نیتوں پر شک کرنا ہمارے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہوگی،انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف بھی ایف سی اہلکاروں کے قتل کے بعد آپریشن کی حمایت کررہی ہے ،انہوں نے کہاکہ طالبان کو گرفتارکرنا آسان نہیں ہے ،فضل اللہ افغانستان میں بیٹھا ہے اس کو پکڑنے کے لیے اپنی فورسز سرحد پاربھیج کرسرحدوی حدودکی خلاف ورزی نہیں کرسکتے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات